ڈریسنگ ٹیبل پر سجا میک اپ بچوں کے لیے کتنا خطرناک ہو سکتا ہے؟

بی بی سی اردو  |  Apr 13, 2023

Getty Images

اگر آپ چھوٹے بچوں کے والدین ہیںتو اُن کی شرارتوں کی وجہ سے آپ کو ہر وقتمحتاط رہنا پڑتا ہے کہ بچہ کہیں کچھ اٹھا کر منہ میں نہ ڈال لے، سیڑھیوں یا بیڈ سے نہ گر جائے یاالیکٹرک ساکٹ سے چھیڑ چھاڑ نہ کر بیٹھے، وغیرہ وغیرہ ۔

آپ کے گھر اور کمرے میں موجودبہت عام سی چیزیں بھی بچوں کو بڑے نقصانسے دوچار کر سکتی ہیں اور ایسی ہی ایک چیز ہمارے گھر کی ڈریسنگ ٹیبل بھی ہے۔

ڈریسنگ ٹیبل ایک بہت ہی عام استعمال کا فرنیچر ہے جو ہر گھر میں موجود ہوتا ہے جس میں گھر کے اندر افراد کی ضرورت کی چیزیں رکھی جاتی ہیں۔

گھر میں موجود اکثر چھوٹے بچے ڈریسنگ ٹیبل پر سجے میک اپ سے کھیل کر خوش ہوتے ہیں اور منع کرنے کے باوجود وہ ان رنگ برنگی مصنوعات سے کھیلنے سے رُک نہیں پاتے۔

ہونٹوں کو پُرکشش بنانے والی رنگا رنگ لپ سٹکس، ناخنوں کو سجانے والی نیل پالش، چہرے کو تازگی دینے والی کریمیں اور فاؤنڈیشن، مہکتے پرفیوم اور باڈی سپرے کی بوتلیں، ہیئر اور سکن کیئر (جلد اور بالوں کی نگہداشت) کی نت نئی اشیا کی لمبی فہرست ہے جو کم و بیش گھر میں موجود ہر سنگھار میز (ڈریسنگ ٹیبل) پر سجی رکھی ہوتی ہیں۔

مختلف چمکتے رنگوں کا یہ سامان چھوٹے بچوں کی دلچسپی کا باعث ہوتا ہے، اسی لیے بعض بچے اس سامان کواپنے والدین کی نقل یا اپنے اندر موجود فطری تجسس کی بدولت استعمال کرنے کی کوششکرتے ہیں۔

Getty Images’ نیل پالش ریموور میں موجود ایسیٹون بچوں کے دماغ کو متاثر کر سکتا ہے‘

میک اپ کی اشیا کے ساتھ کھیلنے کا بچوں کا یہ شوق بعض اوقات ان کے لیے کتنا مہنگا پڑ سکتا ہے، ہم نے اسی پر بات کی شفا انٹرنیشنل ہسپتال کے ماہر اطفال ڈاکٹر یاسرمسعود سے، جنھوں نے ہمیں بتایا کہ ان چیزوں سے بچے کس طرح متاثر ہو سکتے ہیں۔

ڈاکٹر یاسر مقصود کے مطابق ’ ڈریسنگ ٹیبل پر موجود میک اپ میںنیل پالش اور نیل پالش ریموور سب سے زیادہ خطرناک ہیں۔

نیل پالش اور نیل پالش ریموور لیکویڈ (مائع) ہوتے ہیں اور چھوٹے بچے اگر ان کو پی لیں یا منھ میں ڈال لیں تو ان کے اندر موجود کیمیکل ایسیٹون بچوں کے دماغ کو بہت نقصان پہنچا سکتا ہے۔

’زیادہ مقدار میں اس مادے کو پینے سے سانس متاثر ہو سکتا ہے، دل کی دھڑکن بڑھ سکتی ہے، غشی کی کیفیت طاری ہو سکتی ہے اور بعض اوقات یہ ایمرجنسی بن سکتی ہے۔‘

’لپ سٹکبھی بچوں کی دلچسپی کا سامان ہوتی ہیں تاہم یاد رہے کہ اس کے اندر مرکری اور لیڈ بھی پایا جاتا ہے جو صحت کے لیے انتہائی خطرناک مادے ہیں۔‘

Getty Images ناک میں پرفیوم کرنے سے بچوںکا رنگ نیلا ہو تو ہسپتال لے جائیں

ڈریسنگ ٹیبل پر رکھے ہیئر سپرے، پرفیوم اور باڈی سپرےکی بوتلیں کافی رنگین اور پرکشش ہوتی ہیںاور ان کی یہی خوبصورتی بچوں کو اپنی جانب راغب کرتی ہے ۔

ڈاکٹر یاسر کے مطابق ’بچے ان بوتلوں سے اپنی ناک یا منہ میں سپرے بھی کر سکتے ہیں اور اسے ناک یا منہ سے اپنے اندر اتار لینے سے مختلف مسائل پیش آ سکتے ہیں، جن میں جلدکو نقصان پہنچنا، آنکھوں کا متاثر ہونا اور سانس کا متاثر ہونا شامل ہے۔‘

ان کے مطابق ان سپرے کیزیادہ مقدار بچے اپنے اندر اتار لیں تو اس سے ان کادماغ متاثر ہو سکتا ہے، جس کی نشانی ہے کہ ان کا رنگ نیلایا زرد پڑ سکتا ہےاور سانس رکنے لگتا ہے۔

یہ بھی پڑھیے

بچوں کی پرورش کا مغربی طریقہ کتنا عجیب ہے

بچوں کی صحت: پاکستان سمیت ایشیائی ممالک میں نومولود بچوں کی مالش جو ان کی زندگی بدل سکتی ہے

بچے کو سمارٹ فون کس عمر میں دینا چاہیے؟

BBCڈاکٹر یاسر کا کہنا ہے کہ میک اپ کی رنگین چیزیں بچوں کو پرکشش لگتی ہیں اس لیے بہتر ہے کہ یہ تمام اشیا دراز میں یا لاک میں رکھیںڈریسنگ ٹیبل پر ہیئر سٹریٹنر خطرے کی گھنٹی

ڈریسنگ ٹیبل کے اوپر جو ایک اور عام چیز عموما پائی جاتی ہے وہ ہیئر سٹریٹنر ہے جس کو اگر غلطی سے پلگ میں لگا کر کھلا چھوڑ دیا جائے اور اس دوران بچے اس کو پکڑنے کی کوشش کریں تو ان کے بری طرح جلنے کا امکان موجود رہتا ہے۔

ڈاکٹر یاسر کے مطابق ’کبھی بھی ہیئرسٹریٹنر کھلا نہ رکھیں بلکہ ہمیشہ استعمال کے بعد ان پلگ کر کے اس کو اس کے بیگ میں پیک کر کے رکھیں تاکہ بچوں کی پہنچ میں نہ رہے۔‘

اس کے علاوہ بھی ڈریسنگ ٹیبل پر مختلف چھوٹی چھوٹی بے شمار اشیا ہوتی ہیں۔انھی میں مختلف بوتلوں کے ڈھکنیا چھوٹی بڑی ہیئر پن بھی رکھی ہوتی ہیں اور بعض اوقات بچے کھیل ہی کھیل میں انھیں ناک میں پھنسا سکتے ہیں جس کا نتیجہ میڈیکل ایمرجنسی کی صورت میں نکلتا ہے جسے ’چوکنگ‘ کہا جاتا ہے جس کے باعث بچوں کو سانس لینے میں دشواری پیش آ سکتی ہے۔

اور یہیہیئر پن یا بوتلوں کے ڈھکن بچے منہ میں لے کر نگلبھی لیتے ہیں اور سانس کی نالی میں پھنسا لیتے ہیں جس کو بعض اوقات آپریشن کر کے نکالا جاتا ہے۔

Getty Imagesبچوں کے لیے فرسٹ ایڈ

اب جان لیتے ہیں کہ اگر بچوں نے نیل پالش، لپ سٹک، ریموررز ،پرفیوم ، باڈی سپریز وغیرہ نگللیے یا ناک اور آنکھوں میںسپرے کر لیا تو ایسی صورت میںکیا پہلی فرسٹ ایڈ دی جائے۔

ڈاکٹر یاسر کے مطابق:

سب سے پہلے اس چیز کو وہاں سے ہٹائیں جس سے بچہ متاثر ہواصاف پانی کے ساتھ بچوں کا منہ، آنکھیں اور ناک اچھی طرح دھلا دیں یا بہتر ہے ان کو نہلا دیا جائے تاکہ وہ چیزیں ان کی جلد سے صاف ہو سکیںگھر پر بچوں کا مشاہدہ کریں اگر آپ کو لگے کہ ان کو سانس لینے میں دشواری نہیں، ان کی رنگت ٹھیک ہے، وہ ہوش میں ہیں اور کھیل رہے ہیں تو ان کی گھر پر ہی دیکھ بھال کریںاگر بچے کو سانس لینے میں تھوڑی سی دقت محسوس ہو ان کا رنگت پیلی یا نیلی ہو رہی ہو یا انھیں قے ہونے لگے یاکسی بھی طرح کی تبدیلی محسوس ہو تو فوراً ان کو ڈاکٹر کو دکھائیںہیئر سٹریٹنر سے جلنے کی صورت میں ان کو فوری ہسپتال لے جانا ضروری ہے۔ یہ کافی گہرا زخم ہوتا ہے، اس لیے بہتر ہے کہ گھر پر ٹوٹکے نہ کریں

ڈاکٹر یاسر کا یہ بھی کہنا ہے کہ میک اپ کی رنگین چیزیں بچوں کو پرکشش لگتی ہیں اس لیے بہتر ہے کہ یہ تمام اشیا دراز میں یا لاک میں رکھیں۔

ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ بچوں کے اپنے استعمال کے لیے بنائے گئے شیمپو، لوشن، غسل سے متعلق دیگر مصنوعات بھی اگر وہ زیادہ مقدار میں نگل لیں تو بھی وہ رسک بن سکتی ہیں اس لیے ان کے لیے بھی وہی تماماحتیاط ہیں۔

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More