انڈیا کے شہر بٹھنڈا میں ایک ملٹری سٹیشن میں چار فوجی فائرنگ کے نتیجے میں ہلاک ہوئے ہیں۔
اس واقعے کے بعد انڈین فوج کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ افسوسناک واقعے میں ایک توپ خانہ یونٹ کے چار جوان گولیاں لگنے کے بعد ہلاک ہو گئے۔
انڈین فوج کی جانب سے جاری بیان میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ اس کیس میں تمام عوامل کو دیکھا جا رہا ہے جن میں دو دن قبل اسی یونٹ سے اٹھائیس راوئنڈز سمیت ایک رائفل کی گمشدگی کو بھی جانچا جا رہا ہے۔
انڈین فوج کا کہنا ہے کہ فائرنگ کے واقعے کے بعد اس جگہ کو مکمل طور پر بند کیا جا چکا ہے اور پنجاب پولیس کی مدد سے تفتیش کی جا رہی ہے۔
انڈین فوج نے میڈیا سے درخواست کی ہے کہ اس معاملے کی حساسیت کو مدنظر رکھتے ہوئے افواہوں سے گریز کیا جائے۔ بیان میں بتایا گیا کہ فائرنگ کے اس واقعے میں کوئی اور نقصان نہیں ہوا۔
دوسری جانب پنجاب پولیس کا کہنا تھا کہ یہ دہشتگردی کا واقعہ نہیں۔
یہ بھی پڑھیے
دفاعی ضرورت یا فوجی طاقت بننے کی خواہش: انڈیا اتنے ہتھیار کیوں خرید رہا ہے؟
چین اور پاکستان کا مقابلہ کرنے کے لیے انڈیا اپنی فوج کو کیسے جدید بنا رہا ہے؟
’میک اِن انڈیا‘ پروگرام: فوجی ساز و سامان کی درآمد پر پابندی کا انڈین فوج پر کیا اثر پڑے گا؟
واضح رہے کہ فائرنگ کا یہ واقعہ بدھ کی صبح 4.35 بجے پیش آیا جس کے بعد پورے علاقے کو سیل کر کے سرچ آپریشن شروع کر دیا گیا۔
بٹھنڈا کے ایس ایس پی جی ایس کھرانہ نے بی بی سی پنجابی کے نامہ نگار اروند چھابڑا کو بتایا ہے کہ فائرنگ کے اس واقعے میں دہشت گردی کا عنصر نہیں۔
انھوں نے یہ بھی بتایا کہ پولیس واقعے کے بعد فوری طور پر موقع پر پہنچ گئی تاہم ابھی تک یہ معلوم نہیں ہو سکا کہ گولیاں کس نے اور کیوں چلائیں۔
انڈیا کے وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے اس معاملے کی رپورٹ مانگی ہے جس پر انڈیا کے آرمی چیف جنرل منوج پانڈے کی جانب سے معلومات فراہم کیے جانے کا امکان ہے۔