آرٹیفیشل انٹیلیجنس کی مصنوعات نسلی منافرت پر مبنی نہ ہوں، چین نے قواعد جاری کر دیے

اردو نیوز  |  Apr 11, 2023

چین میں تیار کردہ تمام نئی آرٹیفیشل انٹیلیجنس کی مصنوعات کو عوام کے لیے دستیاب کرنے سے پہلے سکیورٹی کی جانچ کے مراحل سے گزرنا ہو گا۔

فرانسیسی خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق سائبر سپیس ایڈمنسٹریشن آف چائنا کی طرف سے جاری کردہ مسودے میں کہا گیا ہے کہ ’عوام کو مصنوعی ذہانت کی مصنوعات پر قومی انٹرنیٹ ریگولیٹری محکموں کے ذریعے سکیورٹی اسسمنٹ کا اطلاق کیا جائے گا۔‘

’مصنوعی ذہانت کے لیے انتظامی اقدامات‘ کے عنوان سے جاری مسودے کا مقصد مصنوعی ذہانت کی ٹیکنالوجی کی ترقی اور معیاری اطلاق کو یقینی بنانا ہے۔

مصنوعی ذہانت پر مبنی مواد بنیادی سوشلسٹ اقدار کی عکاسی کرتا ہو اور ریاست کے خلاف تخریب کاری پر مشتمل نہیں ہونا چاہیے۔

مسودے کے مطابق آرٹیفیشل انٹیلیجنس کا مواد دہشت گرد یا انتہا پسندانہ پروپیگنڈہ‘، نسلی منافرت پر مبنی نہ ہو اور نہ ہی ایسا ہو جو معاشی اور سماجی نظم کو متاثر کر سکے۔‘

چین کی سائبر سپیس ایڈمنسٹریشن کا کہنا ہے کہ وہ نئے ضوابط پر عوامی رائے حاصل کرنے کی کوشش کر رہی ہے جس کا بیجنگ کے مرکزی سیاسی نظام کے تحت قانون بننا بہت حد تک یقینی ہے۔

گذشتہ سال چین نے مصنوعی ذہانت کے قومی منصوبے کا اعلان کیا تھا جس میں کہا گیا تھا کہ چین اس میدان میں امریکہ سے پیچھے نہیں رہے گا۔

چین نے 2030 تک مصنوعی ذہانت کے میدان میں دیگر ممالک کی قیادت کرنے کے لیے منصوبوں کا اعلان کیا تھا تاہم بیجنگ کی سخت سنسرشپ اور چِپ کی درآمد پر امریکی دباؤ نے ملک کے مصنوعی ذہانت کے عزم کو نقصان پہنچایا ہے۔

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More