پاکستانی مردوں کے خلاف نسل پرستی پر مبنی الزام، برطانوی وزیر پر تنقید

اردو نیوز  |  Apr 04, 2023

برطانوی وزیر داخلہ سویلا بریورمین پاکستانی مردوں کے حوالے سے دیے گئے ایک بیان پر تنقید کی زد میں جس میں انہوں نے کہا تھا کہ برطانوی پاکستانی مردوں پر مشتمل گروہ سفید فام لڑکیوں کے جنسی استحصال میں ملوث ہیں۔

’سکائی نیوز‘ کو دیے گئے ایک انٹرویو میں سنیچر کو سویلا بریورمین کا کہنا تھا کہ ’ہم نے ایک پریکٹس دیکھی ہے جہاں کمزور سفید فام انگریز لڑکیاں جو کبھی بہبود کے مراکز میں ہوتی ہیں یا جو کبھی مشکل حالات میں ہوتی ہیں انہیں برطانوی پاکستانی مردوں کے گروہوں کی جانب سے نشے کا نشانہ بنایا جاتا ہے، ریپ کیا جاتا ہے اور نقصان پہنچایا جاتا ہے۔‘

برطانوی وزیر داخلہ نے یہ بیان ایک انٹرویو میں اس وقت دیا جب ان سے بچوں کے جنسی استحصال کو روکنے سے متعلق منصوبوں پر بات کرنے کے لیے مدعو کیا گیا۔

ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ برطانیہ میں مقیم پاکستانی مردوں کے ’ثقافتی اقدار برطانوی اقدار سے متصادم‘ ہیں۔

برطانوی وزیر داخلہ کے اس بیان کو سوشل میڈیا پر برطانیہ میں ’نسلی لڑائی‘ کا آغاز کرنے کی کوشش قرار دیا جا رہا ہے۔

In using such inflammatory language, @SuellaBraverman is seemingly attempting to initiate a race war. It is fact that most grooming gangs are comprised of white males but, when confronted by this, Braverman continues to repeatedly demonise non-white men; specifically Pakistanis. pic.twitter.com/fbcQvm0CiI

— Red Collective (@RedCollectiveUK) April 2, 2023

انٹریو کے دوران میزبان نے سویلا بریورمین کو یاد دلایا کہ 2020 میں برطانوی وزارت داخلہ کی ایک رپورٹ میں کہا تھا کہ بچوں کے جنسی استحصال میں ملوث گروہ 30 سال سے کم عمر سفید فام مردوں پر مشتمل ہیں۔ برطانوی وزیر داخلہ نے دیگر رپورٹس کا حوالہ دیتے ہوئے میزبان کی بات کو مسترد کردیا اور کہا کہ ’برطانوی پاکستانی مرد خواتین کو توہین آمیز، ناجائز طریقے سے دیکھتے ہیں اور ہمارے (خواتین) کے برتاؤ کو توہین آمیز اور ناجائز طریقے سوچ سے دیکھتے ہیں۔‘

خیال رہے برطانوی حکومت عنقریب بچوں کے جنسی استحصال کو روکنے کے لیے نئے قوانین متعارف کروانے والی ہے اور برطانوی وزیراعظم رشی سونک بھی کہہ چکے ہیں کہ اس میں ملوث افراد کے خلاف کریک ڈاؤن کیا جائے گا۔

صحافی و اینکرپرسن مہدی حسن نے اپنی ایک ٹویٹ میں سویلا بریورمین کو کنزرویٹیو پارٹی کی ’دہائیوں میں سامنے آنے والی سب سے خطرناک سیاستدان‘ قرار دیا۔

Despite heavy competition, and despite her own ethnicity, Suella Braverman may be the most bigoted, cynical, and dangerous politician to emerge from the modern UK Conservative Party in many decades. This is vile and dishonest stuff: https://t.co/i6sMul37pb

— Mehdi Hasan (@mehdirhasan) April 2, 2023

برطانوی ماہر قانون نذیر افضل نے ایک ٹویٹ میں لکھا کہ ’سویلا بریورمین جانتی ہیں کہ بچوں کے جنسی استحصال میں ملوث 84 فیصد سفید فام برطانوی ہیں لیکن انہوں نے اپنی توجہ ان پر رکھی جو ملوث نہیں ہیں۔‘

Home Office research 2020:“There is no credible evidence that any one ethnic group is over-represented in cases of child sexual exploitation”

Suella Braverman knows that 84% of child sex offenders are white British, but chooses to focus on those who are not#Ridge #BBCLauraK

— nazir afzal (@nazirafzal) April 2, 2023

سویلا بریورمین نے منگل کو یہ بھی اعلان کیا ہے کہ برطانوی حکومت بچوں کے جنسی استحصال میں ملوث گروہوں کے خلاف کریک ڈاؤن کے لیے ٹاسک فورس بنادی ہے۔

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More