’عمران خان کے لیے جان بھی قربان کر دوں گا‘، پی ٹی آئی کے 198 کارکنان اسلام آباد سے گرفتار

اردو نیوز  |  Mar 20, 2023

سابق وزیراعظم عمران خان کی پیشی کے موقع پر تحریک انصاف کے کارکنان کی اشتعال انگیزی، جلاؤ گھیراؤ، توڑ پھوڑ، پولیس پر حملے کے الزام میں اسلام آباد پولیس نے مختلف کارروائیوں میں جلاؤ گھیراؤ کرنے والے 198 ملزمان کو گرفتار کرلیا۔ مزید گرفتاریوں کے لئے پولیس ٹیمیں چھاپے مار رہی ہیں۔

ترجمان اسلام آباد پولیس کے مطابق وقوعہ میں ملوث تمام ملزمان کی کیمروں کی مدد سے شناخت کا عمل بھی جاری ہے۔

اسلام آباد پولیس نے پرتشدد واقعات پر تھانہ سی ٹی ڈی اور گولڑہ میں مقدمات درج کیے ہیں۔

مظاہروں میں شامل شرپسندوں کے پتھراو، جلاؤ گھیراؤ سے پولیس کے 58 افسران و جوان زخمی ہوئے۔جلاؤ گھیراؤ میں پولیس کی 4 گاڑیاں جل گئیں، 9 گاڑیاں توڑیں جبکہ 25 موٹر سائیکل جلائے۔

دوسری جانب عمران خان کی پیشی پر جوڈیشل کمپلیکس پر حملے اور املاک کو نقصان پہنچانے کے کیس میں اسدعمر، راجہ خرم، علی نواز، مرادسعید، شہزادوسیم اور زلفی بخاری کی عبوری ضمانت منظور کر لی ہے۔ 

انسداد دہشت گردی عدالت کے جج راجہ جواد عباس نے سماعت کی۔ 

ملزمان کی تھانہ سی ٹی ڈی میں درج مقدمہ میں عبوری ضمانت منظور کی گئی۔ زلفی بخاری کی تھانہ گولڑہ میں درج مقدمہ میں بھی عبوری ضمانت منظور کی گئی۔ 

دوران سماعت جج راجہ جواد عباس نے ریمارکس دیئے کہ دو ہفتوں کی عبوری ضمانت اس لیے دے رہےہیں تاکہ شیلنگ سے بچا جائے اور روزے سکون سے رکھے جائیں۔ اس بار تو پولیس نے آپ پر ڈکیتی کی دفعہ بھی لگا دی ہے، جج راجہ جواد عباس

وکیل بابر اعوان نے کہا کہ نئے مقدمات میں نئی ضمانت کی درخواستیں دائر کر رہے ہیں۔ 

 پی ٹی آئی رہنما شبلی فراز وہیل چئیر پر انسداد دہشت گردی عدالت میں پیش ہوئے۔ شبلی فراز کے خلاف بھی دہشت گردی دفعات کے تحت مقدمہ درج ہے۔ 

ترجمان اسلام پولیس نے بتایا ک چھاپوں میں تھانہ شالیمار پولیس نے سات مزید ملزمان کو گرفتار کرلیا ہے۔ جن افراد کو گرفتار کیا گیا ہے ان میں راجہ ندیم جہانگیر کیانی، شرافت سلطان کیانی، محمد رضوان، سہیل احمد، حسنین اختر، مظہر مسعود اور محمد زرین بھی شامل ہیں۔ 

آج ان ملزمان کو ریمانڈ کے لیے انسداد دہشت گردی کی عدالت میں پیش کیا جائے گا۔ 

دوسری جانب سینیٹر شبلی فراز کے گھر پر چھاپہ مارا۔ تحریک انصاف کے مطابق پولیس نے گھر کی تلاشی لی اور ان کے اہل خانہ اور ملازمین کو ہراساں کیا۔‘

چھاپے کے دوران سینیٹر شبلی فراز اسلام آباد میں موجود نہیں تھے۔ بتایا گیا ہے کہ سینیٹر شبلی فراز انسو گیس اور تشدد سے زخمی ہوئے تھے اور ان کی طبیعت ناساز ہے جس وجہ سے وہ ہسپتال میں داخل ہیں۔ 

پولیس نے تحریک انصاف اسلام آباد کے صدر اور رکن قومی اسمبلی علی نواز اعوان کے گھر پر بھی چھاپہ مارا لیکن وہ بھی گھر پر نہیں تھے۔ 

پولیس حکام کے مطابق تحریک انصاف کے کارکنان پر تھانہ گولڑہ میں ایک اور ایف آہی آر درج کر لی جس میں دہشت گردی کی دفعات  بھی شامل ہیں۔ ایف آئی آر میں اعظم سواتی عاطف سکون زلفی بخاری اور عامر مغل کا نام شامل ہے۔ 

پولیس نے تحریک انصاف سابق ایم این اے راجہ خرم نواز کے گھر چھاپہ بھی مارا لیکن وہ گھر پر موجود نہ تھے۔ راجہ خرم نواز نے اردو نیوز کو بتایا کہ پولیس نے گھر میں توڑ پھوڑ کی۔ ان اوچھے ہتھکنڈوں سے ڈرنے والے نہیں۔ عمران خان کے لیے جان بھی قربان کر دوں گا۔

راجہ خرم نواز نے بتایا کہ پی ٹی آئی حلقہ 53 کے کوارڈینیٹر کے گھر چھاپہ اور انھیں حراست میں لے لیا گیا۔ شہزاد ٹاون میں بھی پی ٹی آئی کارکنان کے گھروں میں چھاپے مارے گئے۔ پی ٹی آئی کے رہنما راجہ شاہد گرفتار کر لیے گئے ہیں۔ راجہ شاہد کو اسلام آباد پولیس نے پھلگراں سے گرفتار کیا ہے۔ 

دوسری جانب تحریک انصاف کی جانب سے الزام عائد کیا گیا ہے کہ پولیس کارکنان کے دس سال تک پچوں کو بھی حراست میں لے رہی ہے جبکہ خواتین کو ہراساں کرتے ہوئے چادر و چار دیواری کا تقدس پامال کیا جا رہا ہے۔ 

جہاں ایک طرف پولیس کا کریک ڈاون جاری ہے وہیں تحریک انصاف اور اسلام آباد پولیس ایک دوسرے کے خلاف کھل کر سامنے آ گئے ہیں۔ تحریک انصاف کی رہنما شیریں مشاری نے ٹوئٹر پر اسلام آباد پولیس کے چار افسران کے نام اور تصاویر پوسٹ کی گئی  اور الزام لگایا کہ یہ افسران سنیچر کو پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان کی جوڈیشل کمپلیکس آمد کے وقت پی ٹی آئی کے حامیوں پر تشدد میں ملوث تھے اور انہوں نے سابق وزیراعظم کو عدالت میں حاضری لگانے کے لیے بھیجی گئی فائل کو بھی گُم کردیا تھا۔

وزارت داخلہ کی جانب سے جاری ایک بیان کے مطابق وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ کا کہنا ہے کہ پی ٹی آئی رہنما شیریں مزاری کا (ٹوئٹر) بیان قانونی کارروائی کے لیے ایف آئی اے کو بھجوا دیا گیا ہے۔

آئی جی اسلام آباد ناصر اکبر خان نے بھی شیریں مزاری کے بیان کے ردعمل میں کہا کہ وہ اپنے افسران اور جوانوں کے ساتھ کھڑے ہیں جنھوں نے اسلام آباد کے شہریوں کے جان و مال کے تحفظ کو یقینی بنایا ہے۔ 

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More