مجھے اب پاکستان سے بے انتہا محبت ہو گئی ہے کیونکہ یہاں مجھے میرے شوہر ملے۔ یہ تعریف والے الفاظ تھے ایک بھارت کی سکھ خاتون کے جو اب ہمیشہ کیلئے پاکستان کی ہو گئی ہیں۔
دارصل ماجرا یہ ہے کہ انہوں نے پاکستانی نوجوان سے محبت کی شادی کی ہے اور وہ بھی پاکستان میں نہیں بلکہ دبئی میں۔
اس بھارتی لڑکی کا پرانا نام نیرو تھا اور یہ امرتسر کی رہنے والی تھی پر کہتی ہے کہ پہلی نظر میں ہی انہوں نے دبئی میں مجھ کو شادی کی آفر کر دی لیکن میں نے انہیں تھپڑ جڑ دیا کہ یہ کیا طریقہ ہے ایک لڑکی کے ساتھ بات کرنے کا پر کچھ دنوں بعد مجھے احساس ہوا کہ میرا رویہ انتہائی برا تھا تو میں نے ان سے معافی مانگی اور خود شادی کرنے کا دوبارہ کہا۔
جبکہ پاکستانی نوجوان کا کہنا ہے کہ میں گیا تو تھا مزدوری کرنے پر وہاں سے مجھ کو جیون ساتھی مل گئی جس نے میرے لیے اسلام قبول کیا، اپنا گھر، ماں باپ سب چھوڑ دیے اور ایک غیر ملک میں، صرف میرے سہارے آ گئی۔
یہی نہیں اس لڑکے کا یہ بھی کہنا تھا کہ میں ان کے پنجابی پہناوے سے بہت زیادہ متاثر ہوا اور یوں لگا کہ جیسے یہ لاہور کی ہیں رہنے والی۔
پر حقیقت معلوم ہوانے کے بعد بھی ہم دور نہ ہوئے، ائیر پورٹ پر آتے ہی خاندان والوں نے بہترین استقبال کیا۔ اس کے علاوہ دوران انٹرویو لائبہ کا کہنا تھا کہ اسلام قبول کرنے بعد اب یوں لگتا ہے کہ جیسے نئی زندگی ملی ہو۔
اور تو اور انہوں نے پہلا کلمہ بھی پڑھ کر سناتے ہوئے انتہائی ادب کے ساتھ پہلے سر پر دوپٹہ اوڑھ لیا ۔