آصف زرداری کروڑوں کے تحائف کتنے پیسوں میں لے گئے؟، نواز شریف نے توشہ خانہ پر کیسے ہاتھ صاف کیا؟، مریم نواز نے لاکھوں کی گھڑی کے کتنے پیسے دیئے ، گزشتہ 21 سال میں کون کون سے حکمرانوں نے توشہ خانہ سے کون کون سے تحائف حاصل کئے تمام تفصیلات، منظر عام پر آگئی ہیں۔
کابینہ ڈویژن کی ویب سائٹ پر اپ لوڈ کی گئی دستاویز کے مطابق پاکستان کے حکمرانوں کو 2021ء میں 116 تحائف، 2022ء میں 224 جبکہ 2023 میں 59 تحائف موصول ہوئے۔
آپ کو بتاتے چلیں کہ 2002ء میں 10 ہزار روپے سے کم مالیت کے تحائف بغیر ادائیگی کے رکھنے کا قانون تھا۔ 10 ہزار تا 4 لاکھ کے تحائف 15 فیصد رقم ادائیگی کے ساتھ رکھنے کی اجازت تھی۔ قانون کے تحت 4 لاکھ سے زائد مالیت کے تحائف صدر مملکت یا حکومتی سربراہان کو رکھنے کی اجازت تھی۔ یہاں دلچسپ بات تو یہ ہے کہ کم مالیت کے بیشتر تحائف وصول کنندگان نے قانون کے مطابق بغیر ادائیگی رکھ لیے۔
یہاں حیرت کی بات تو یہ ہے کہ توشہ خانہ سے تحائف وصول کرنے والوں میں عمران خان کی گھڑی پر دن رات واویلہ مچانے والے سابق صدور، سابق وزرائے اعظم، وزراء اور سرکاری افسران کے نام شامل ہیں۔حکومت نے سابق صدر پرویز مشرف، سابق وزرائے اعظم میں سے شوکت عزیز، یوسف رضا گیلانی، راجا پرویز اشرف، نواز شریف اور عمران خان کے ادوار کا ریکارڈ عام کیا گیا ہے۔
چلیں عمران خان سے ہی شروع کرتے ہیں تو دوستو۔۔ عمران خان نے بطور وزیراعظم توشہ خانے سے ساڑھے 8 کروڑ روپے مالیت کی ڈائمنڈ گولڈ گھڑی حاصل کی۔ 56 لاکھ 70 ہزار روپے کے کف لنکس لیے، 15 لاکھ روپے کا قلم اور 87 لاکھ 50 ہزار روپے کی انگوٹھی بھی رکھی لیکن یہاں اہم بات تو یہ ہے کہ عمران خان نے چاروں اشیا کے 2 کروڑ ایک لاکھ 78 ہزار روپے ادا کیے۔ عمران خان نے 38 لاکھ روپے کی ایک اور گھڑی7 لاکھ 54 ہزار روپے ادا کر کے حاصل کی۔
اب یہاں آپ کو بتاتے ہیں کہ سابق صدر آصف زرداری نے 25 ہزار مالیت کا گھوڑے کا ماڈل رکھ لیا، انہوں نے 50 ہزار مالیت کا پستول توشہ خانہ سے حاصل کیا۔ آصف زرداری نے دونوں اشیا 9 ہزار 750 روپے میں حاصل کیں۔ آصف زرداری نے 2 کروڑ 73 لاکھ 39 ہزار مالیت کی ایک اور گاڑی رکھی، اس گاڑی کے 40 لاکھ 99 ہزار روپے ادا کیے۔ ساڑھے 12 لاکھ مالیت کی گھڑی اور 14 ہزار600 مالیت کا گولڈ پلیٹڈ کویتی سکے کا ماڈل رکھا۔ سابق صدر نے 6 ہزار 800 مالیت کا سلور پلیٹڈ کویتی سکے کا ماڈل بھی حاصل کیا اور تینوں اشیا کے ایک لاکھ 89 ہزار روپے ادا کرکے رکھ لیں۔
اب آتے ہیں یوسف رضا گیلانی کی طرف تو سابق وزیر اعظم یوسف رضاگیلانی کو خانہ کعبہ کے دروازے کا ماڈل تحفے میں ملا جو انہوں نے 6 ہزار روپے ادا کرکے رکھ لیا۔ یوسف رضا گیلانی نے 21 لاکھ روپے ادائیگی کر کے جیولری باکس رکھا۔ 2011 کو یوسف رضا گیلانی نے 19 لاکھ روپے کے تحائف رکھے۔
مجھے کیوں نکالا کے خالق نواز شریف نے 11 لاکھ 85 ہزار مالیت کی گھڑی رکھی۔ نواز شریف نے 25 ہزار روپے مالیت کے کف لنکس اور ایک عدد قلم بھی اپنے پاس رکھا۔ 15 ہزارمالیت کے 4 کویتی یادگاری سکے بھی توشہ خانہ سے حاصل کیے اور تینوں اشیا کےلیے 2 لاکھ 43 ہزار روپے ادا کیے۔
نوازشریف کو ملنے والی کار کی مالیت 42 لاکھ55 ہزار 919 روپے لگائی گئی جو انہوں نے صرف 6 لاکھ 36 روپے ادا کر کے رکھ لی۔ اتنے میں تو آج کھٹارا سکینڈ ہینڈ مہران بھی نہیں ملتی۔ عمران خان کی گھڑی پر دن رات تنقید کے نشتر برسانے والی مریم نواز نے 10 لاکھ کی گھڑی صرف اور صرف 45 ہزار میں حاصل کی۔
سابق وزیراعظم شوکت عزیز اور ان کی اہلیہ نے توشہ خانہ سے سب سے زیادہ تحائف حاصل کیے اور کم مالیت کے بیشتر تحائف وصول کنندگان نے قانون کے مطابق بغیر ادائیگی رکھ لیے۔
2018 میں شاہد خاقان عباسی کو 2 کروڑ 50 لاکھ مالیت کی گھڑی تحفے میں ملی۔ اپریل2018 میں شاہدخاقان عباسی کے بیٹے عبداللہ عباسی کو 55 لاکھ مالیت کی گھڑی ملی۔ 2018 میں شاہد خاقان کے بیٹے نادر عباسی کو ایک کروڑ 70 لاکھ مالیت کی گھڑی تحفے میں ملی۔ گھڑی کی قیمت 33 لاکھ 95 ہزار روپے توشہ خانہ میں جمع کرواکر گھڑی رکھی گئی۔ شہباز شریف نے تمام تحائف توشہ خانہ میں جمع کروائے۔