السی کے بیج ہر گھر میں تو موجود نہیں ہوتے۔ ان کو کم ہی استعمال میں لایا جاتا ہے جبکہ ان کے فائدے گوشت سے بھی زیادہ ہیں۔ ان بیجوں میں جس قدر افادیت ہے اتنی ہی زیادہ طاقت بھی ہے۔
ان میں وٹامنز، معدنیات، پروٹین، فائبر اور اومیگا 3 فیٹی ایسڈ،تھامین، آئرن، تانبا اور دیگر اہم جُز پائے جاتے ہیں جو دماغ کی نشوونما، مدافعتی نظام اور میٹابولزم کو بوسٹ کرنے میں مدد دیتے ہیں۔
السی کے بیج میں اومیگا تھری وافر مقدار میں موجود ہوتا ہے۔ السی لیں اور میتھی دانہ ہم وزن لے کر بن باریک پیس لیں، اب اس کا ایک چائے کا چمچ روزانہ پانی کے ساتھ استعمال کریں۔ اس سے آپ کی ہڈیاں مضبوط ہوں گی۔
گوشت نہ کھانے والے اور گوشت سے پرہیز کرنے والے خواتین و مرد کو السی کے بیج کا استعمال کرنا چاہیئے۔
بات اگر خوبصورتی کے متعلق کریں تو السی کے بیجوں سے نکلا ہوا تیل بالوں کی جڑوں کو مضبوط کرتا ہے اور ان کی نشوونما میں بھی مدد دیتا ہے۔ وہ لوگ جن کے دو شاخہ بال ہیں، ان کے لئے السی کا استعمال سب سے زیادہ فائدے مند ہے۔
اس میں موجود فائبر آنتوں میں پانی کو جذب کرتا ہے اور بلڈ شوگر کی سطح کو کنٹرول کرکے کولیسٹرول کو کم کرنے میں بھی مدد دیتا ہے۔ جس سے ہاضمہ بھی بہتر ہوتا ہے اور پیٹ میں موجود پتھریوں کو بذریعہ پخانہ نکالنے میں مدد دیتا ہے۔ اس سے بلڈ پریشر بھی کنٹرول ہوتا ہے اور دل کی صحت بھی اچھی ہوتی ہے۔ کولیسٹرول کو متوازن رکھنے کے ساتھ ساتھ وزن میں کمی کا بھی باعث بنتا ہے۔
السی کے بیج نقصان دہ کب اور کیوں؟
السی کے بیجوں کو عام طور پر متوازن غذا میں ایک صحت مند اضافہ سمجھا جاتا ہے، لیکن چند ممکنہ نقصانات ہیں جن کا جاننا بھی ضروری ہے:
ہاضمے کے مسائل: السی کے بیجوں میں فائبر کی زیادہ مقدار ہوتی ہے، جو ہاضمے کی تکلیف کا باعث بن سکتی ہے، جیسے اپھارہ، گیس اور اسہال۔
سائینائیڈ کا مواد: ان بیجوں میں کم مقدار میں سائینائیڈ ہوتا ہے، جو ممکنہ طور پر زہریلا مرکب ہے۔ تاہم، ان بیجوں میں سائینائیڈ کی مقدار مناسب مقدار میں کھانے پر ہمارے لیے نقصان دہ نہیں ہوتی۔
آکسیڈیٹیو رینسیڈیٹی: السی کے بیجوں میں پولی ان سیچوریٹڈ چکنائی زیادہ ہوتی ہے، جو گرمی، روشنی یا ہوا کے سامنے آنے پر آکسیکرن اور گندگی کا شکار ہوتے ہیں۔ اس سے بچنے کے لیے، السی کے بیجوں کو ٹھنڈی جگہ پر رکھیں اور خریداری کے چند مہینوں کے اندر استعمال کریں، لمبے عرصے تک ان کو سٹور کرکے استعمال نہ کریں ورنہ قدرتی طور پر ان میں سے نمی اور آئل کا اخراج ہوتا ہے جو غذا کے طور پر مفید نہیں ہوتا۔
ہارمونل اثرات: یہ بیج lignans نامی مرکبات ہوتے ہیں جو ایسٹروجنک خصوصیات رکھتے ہیں۔ یہ ان خواتین کے لیے مفید ہے جو مینو پاز سے گزر رہی ہیں البتہ ان کے لیے نہیں جو حاملہ ہیں۔
الرجک رد عمل: یہ بیج کچھ لوگوں میں الرجک رد عمل کا سبب بن سکتے ہیں، خاص طور پر وہ لوگ جن کو سانس لینے میں دشواری ہوتی ہے یا پھر دھول مٹی سے بھی الرجی ہوتی ہے۔