پاکستان کے مشہور کھلاڑی ویسے تو سب کی توجہ بخوبی حاصل کر لیتے ہیں، لیکن کچھ ایسے ہوتے ہیں، جن کی اولاد کی وجہ سے ان کی زندگی بھی بدل گئی۔
ہماری ویب ڈاٹ کام کی اس خبر میں آپ کو اسی حوالے سے بتائیں گے۔
ڈیوڈ ملر:
مشہور جنوبی افریقن کھلاڑی ڈیوڈ ملر کی زندگی اس وقت بدل گئی تھی جب ان کی ننھی پری اس دنیا سے رخصت ہو گئی۔
کینسر کے موذی مرض میں مبتلا رہنے والی ننھی پری کا والد ہر ممکن علاج کرا رہے تھے، تاہم بچی بچ نہ پائی۔
2022 میں انتقال کر جانے والی بیٹی کے لیے والد نے سوشل میڈیا پر پوسٹ بھی کیا تھا، جس میں بیٹی کی ہمت اور امید کی تعریف کی تھی۔
اظہر الدین:
مشہور بھارتی سابق کھلاڑی اظہر الدین اس وقت شدید افسردہ ہو گئے تھے، جب ان کا جواں سال بیٹا ٹریفک حادثے میں جاں بحق ہو گیا۔
2011 میں 19 سالہ بیٹےایاز الدین کا جنازہ اٹھاتا والد بیٹے کے ہنس مکھ چہرے کو یاد کر رہے رو رہا تھا، لیکن اس کے باوجود خود کو سنھبالا ہوا تھا۔
ایک ہی گھر سے دو بچوں کے جنازے اٹھے تھے، ایک ایاز کا دوسرا بہن کے بیٹے کا، دو ایک ساتھ ایک ہی بائیک پر حادثے کا شکار ہوئے تھے، جس کے بعد اظہر الدین بھی کافی سنجیدہ اور خاموش طبیعت کے مالک ہو گئے۔
آصف علی:
آصف علی کی بیٹی 2 سال کی عمر میں کینسر جیسے موزی مرض میں مبتلا ہو گئی تھی۔ اگرچہ علاج جاری تھا، لیکن اسٹیج 4 کے کینسر کی وجہ سے بیٹی امریکہ کے اسپتال میں انتقال کر گئی تھی۔
آصف علی نے ٹوئیٹ کے ذریعے بیٹی نور فاطمہ کے کینسر میں مبتلا ہونے کی خبر مداحوں تک شئیر کی تھی، اور کہا تھا کہ میری بیٹی سٹیج 4 کے کینسر سے لڑ رہی ہے، ہم بیٹی کو امریکہ میں علاج کے لیے کے جا رہے ہیں۔
سعید انور:
پاکستان کرکٹ ٹیم کے بہترین اور جارحانہ اوپننگ بیٹسمین سعید انور کا شمار ان چند بلے بازوں میں ہوتا ہے جن کے بارے میں سوچ کر مخالف بالر کی ٹانگیں کانپ جاتی تھیں۔
بی بی سی کے مطابق دعوت تبلیغ اور داڑھی کے رجحان کی شروعات پاکستان کرکٹ میں شاید سعید انور سے ہی ہوئی تھی، چہرے پر داڑھی، سر پر ٹوپی اور مونچھے غائب، سعید انور کا نیا انداز نہ صرف سب کو بھا رہا تھا بلکہ توجہ بھی حاصل کر رہا تھا۔
1999 کے ورلڈ کپ میں پاکستانی ٹیم کو فیورٹ قرار دیا جا رہا تھا جبکہ آسٹریلیاء کے خلاف بھی سعید انور کو اہم کھلاڑکی کے طور پر دیکھا جا رہا تھا مگر پاکستان فائنل نہ جیت سکا۔
کچھ عرصے بعد ہی سعید انور کی بیٹی موذی مرض میں مبتلا ہو گئی، والد ابھی بیٹی کے بارے میں سوچ کر پریشان ہی تھا کہ انہیں علم ہی نہیں تھا کہ بیٹی بس کچھ دنوں کی مہمان ہے۔ بیٹی کے انتقال کے بعد جیسے سعید انور کی زندگی بدل سی گئی ہو، جینے کا مقصد ختم ہوتا جا رہا تھا، صورتحال اس حد تک خراب ہو گئی کہ انہوں نے زندگی کے خاتمے تک کا سوچ لیا۔
مگر زندگی میں تبدیلی اس وقت رونما ہوئی جب ان کی زندگی میں تبلیغ اور مذہبی اپنائیت آئی، جس دن سعید انور تبلیغی جماعت سے ملے، اس دن انہوں نے پوری رات وہیں گزاری اور پھر کچھ دنوں بعد انہیں زندگی کے مقصد کو سمجھنے میں مدد ملی۔
شاہد آفریدی:
بوم بوم آفریدی کے نام سے جانے جانے والی شخصیت شاہد خان آفریدی اپنی بیٹیوں سے بے انتہا محبت کرتے ہیں، لیکن اس وقت سب کی توجہ حاصل کر گئے، جب ان کی بیٹی اسپتال میں زیر علاج تھی۔
اس وقت شاہد لنکا پریمئیر لیگ میں شریک تھے، جب انہیں اس بات کی خبر ملی کہ بیٹی اسپتال میں زیر علاج ہے، جس پر والد سب کچھ چھوڑ چھاڑ کر بیٹی کے پاس پہنچ گئے۔
ان کی تصویر بھی کافی وائرل ہوئی تھی، جس میں بیٹی کو محبت بھری نگاہوں سے دیکھ رہے تھے۔
شعیب ملک:
مشہور پاکستانی کھلاڑی شعیب ملک اور ثانیہ مرزا شادی کے بندھن میں بندھ گئے تھے، جبکہ ان کا بیٹا اذان بھی سب کی توجہ حاصل رہا ہے۔
ثانیہ کا کہنا تھا کہ شعیب جب بھی آتے ہیں تو تھکے ہوئے ہوتے ہیں اسی لیے وہ آتے ہی بیٹے کے ساتھ کھیلتے ہیں اور پھر سو جاتے ہیں۔ ثانیہ کہتی ہیں کہ شعیب کے گھر والے ہمیشہ ہی سے اچھے ہیں۔ مجھے پنجابی نہیں آتی تھی مگر ساس اور سسرال میں رہ کر میں پنجابی سمجھ گئی ہوں۔