لاہور قلندرز نے اسلام آباد یونائیٹڈ کو 119 رنز سے شکست دے کرپی ایس ایل میں فرنچائز کے خلاف لگاتار پانچویں بار کامیابی حال کی ہے۔
اس میچ میں فخر زمان کو پلیئر آف دی مایچ قرار دیا گیا۔ انھوں نے 115 رنز بنا کر لاہور کو بڑا سکور کرنے میں مدد کی۔
یہ ان کی پی ایس ایل میں دوسری سنچری ہے اور وہ وہ مجموعی طور پر آٹھویں مرتبہ پلیئر آف سے میچ قرار دیےگئےہیں۔
https://twitter.com/thePSLt20/status/1633854986726645763
فخر زمان اس اننگم میں متعدد بار آؤٹ ہونے سے بچے۔ ان کے دو کیچ ڈراپ ہوئے اور اس غلطی کا احساس خود اسلام آباد یونائیٹڈ کو بھی تھا اس لیے انھوں نے خود اس لمحے کیاہمیت پر میم ٹویٹ کی۔
https://twitter.com/IsbUnited/status/1633835756748963843
خود فخر زمان نے بھی پیئر آف دیمیچ کا ایوارڈ لیتے ہوئے کہا ’جب میرا کیچ ڈراپ ہوا تو مجھے پتا چل گیا تھا کہ آج میرا لکی ڈے ہے۔‘
اس سے بھی اہم بات یہ ہے کہ لاہور اب ٹیبل پر پہلے نمبر پر ہے اور ابھی ایک میچ باقی ہے۔
دوسری جانب نہ صرف اسلام آباد کو شکست کا سامنا کرنا پڑا بلکہ ان کےا نیٹ رن ریٹ اس قدر خراب رہا کہ ملتان سلطانز اور پشاور زلمی دونوں کے پاس اسلام آباد کو پیچھے چھوڑ کر ٹیبل پر دوسری پوزیشن حاصل کرنے کا امکان بڑھا گیا۔
پشاور اور ملتان کے درمیان کل میچ کھیلا جائے گا۔
دفاعی چیمپئن لاہور قلندرز کوالیفائر میچ میں 15 مارچ کو ہوم گراؤنڈ پرمقابل ٹیٹ کا سامنا کرے گی تاہم ان کا مقابل کس سے ہوگا یہ ابھی فیصلہ ہونا باقی ہے۔ دوسری کوالیفائر ٹیم کا فیصلہ اتوار کو پشاور زلمی اوراسلام آباد یونائیٹڈ کے میچ میں ہوگا۔
پوائنٹس ٹیبل کی دو ٹاپ ٹیمیں کوالیفائر کھیلیں گی۔ کوالیفائر جیتنے والی ٹیم 19 مارچ کو فائنل کھیلے گی۔
16 مارچ کوتیسری اورچوتھی پوزیشن کی ٹیم کے درمیان پہلا ایلیمنیٹر ہوگا، پہلے ایلیمنیٹر کی فاتح ،کوالیفائر ہارنے والی ٹیم سے 17 مارچ کوایلیمنیٹر ٹو کھیلے گی۔
سوشل میڈیا صارفین کا کہنا ہے شاداب ایسے کھلاڑی ہیں کہ جنھیں موقع ملے تو وہ خود کو ثابت کرتےہیں۔
ایسی ہی صارف انشال صدیقی کا کہنا تھا کہ فخر زمان کو دوسرا موقع نہ دیں کیونکہ وہ دوسری ٹیموں کے لیے برا خواب بن جاتے ہیں۔
https://twitter.com/InshalSid123/status/1633885525764349952
کچھ صارفین کے خیال سے اسلام آباد یونائٹڈ کے مضبوط کھلاڑی دوسری ٹیموں میں جانے کی وجہ سے ٹیم کمزور ہو گئی ہے۔
شہریار اعجاز نامی صارف کا کہنا تھا ’اسلام آباد یونائٹڈ کو بین سٹوک کو اگلے سیزن میں واپس لانے کے بارے میں سوچنا ہوگا۔ کیونکہ ان کی ٹیم انھیں یاد کر رہی ہے۔‘