انڈیا میں ہولی کا تہوار، لوگ رنگوں میں رنگ گئے

بی بی سی اردو  |  Mar 08, 2023

Getty Images

انڈیا میں آج لاکھوں شہری رنگوں کا تہوار ہولی منا رہے ہیں۔یہ بہار کے آغاز اور برائی پر اچھائی کی فتح کا جشن کہلاتا ہے۔

یہ تہوار قمری مہینے کے آخری پورے چاند کے دن منایا جاتا ہے۔

لوگ اس دن کو دوستوں اور اہلخانہ پر شوخ رنگ ڈال کر مناتے ہیں، پوجا کرتے ہیں اور اس دن سے قبل والی رات برائی کو علامتی طور پر ختم کرنے کے لیے الاؤ جلاتے ہیں تاکہ اچھائی کی فتح ہو سکے۔

Getty Imagesہولی کے موقع پر لوگ خوشی میں رقص کرتے ہیںGetty Imagesعقیدت مندوں کا جوش اپنے عروج پر ہوتا ہے

یہ تہوار ایک ہندو دیومالائی کہانی پر مبنی ہے اور انڈیا بھر میں اس تہوار کی بہت زیادہ ثقافتی اہمیت ہے۔ لوگ اس تہوار کو نئی شروعات کی علامت کے طور پر دیکھتے ہیں۔

ہولی کے موقع پر انڈیا کے کئی حصوں میں بڑے جلوس نکالے جاتے ہیں۔ لوگ رقص کرتے اور گاتے بجاتے ہیں جبکہ روایتی انداز کے ساتھ شاندار دعوتوں کا انعقاد کرتے ہیں۔

اس موقع پر سکولوں میں چھٹی ہوتی ہے کیونکہ بچے اور بڑوں سب کے لیے یہ دن رنگا رنگ تقریبات کے لیے وقف ہوتا ہے۔

Getty Imagesاس دن عام طور پر سارے سکول بند ہوتے ہیں

یہ تہوار شمالی انڈین ریاست اتر پردیش کے ورندا ون اور متھرا جیسے شہروں میں شاندار اور منفرد انداز میں منایا جاتا ہے۔

یہاں تقریبات پورے ایک ہفتہ تک جاری رہتی ہیں۔ عقیدت مند بڑے پیمانے پر جلوس نکالتے ہیں، جہاں وہ رقص کرتے ہیں اور ایک دوسرے پر رنگ پھینکتے ہیں۔

Getty Imagesاترپردیش کے شہر ورنداون میں پھولوں کی پتیاں ایک دوسرے پر ڈالتے ہیں Getty Imagesہندو عقیدت مند ہولی کے موقع پر مندروں میں پوجا بھی کرتے ہیں

تہوار سے پہلے کے دنوں میں سڑکوں پر ہولی کا سامان فروخت کرنے والے سٹال لگے ہوتے ہیں جہاں رنگ والے پاؤڈر اور دیگر سامان ہوتے ہیں۔

Getty Imagesسڑکوں کے کنارے رنگ فروخت کرنے والوں کے سٹالز لگے ہوتے ہیںGetty Images

ہولی کا جشن منانے والے لوگوں کی تصاویر میں انھیں مکمل طور پر رنگ میں ڈوبا دیکھا جاتا ہے۔

جب وہ بڑے اجتماعات میں حصہ لیتے ہیں تو وہاں سب تقریباً مختلف طرح کے رنگوں میں ڈوبے ہوتے ہیں۔

لوگ تہوار منانے کے لیے دولت، جوش اور طاقت کی علامت گلال (ایک سرخ پاؤڈر) کو ایک دوسرے پر ڈالتے ہیں۔

Getty Imagesلوگ اپنے اہلخانہ اور پیاروں کے ساتھ رنگوں میں کھیلتے ہیںGetty Imagesلوگ یادگار لمحوں کو سیلفیوں میں قید کرتے ہیں
مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More