آٹا، چینی، گھی اور تیل مزید مہنگا ۔۔ اگلے دنوں میں پی ڈی ایم حکومت کونسا نیا بم گرائے گی؟

ہماری ویب  |  Mar 07, 2023

مارگئی مہنگائی، پی ڈی ایم حکومت میں عوام کی شامت آئی، ملک میں آٹا مل رہا ہے نہ گھی عوام کی پہنچ میں ہے، قیمتیں آسمان سے باتیں کررہی ہیں۔ آئندہ دنوں میں مزید کتنی مہنگائی ہونے والی ہے۔

پی ڈی ایم حکومت کو اقتدار سنبھالنے ایک سال ہونے کو ہے، اس سے پہلے ہم حکمرانوں کی عیاشی کا جائزہ لیں آیئے آپ کو مہنگائی کی صورت حال کے بارے میں کچھ بتاتے ہیں۔

ملک میں مہنگائی کی شرح میں 41 فیصد سے زائد اضافہ ہوا ہے۔ہفتہ وار مہنگائی کی مجموعی شرح 41اعشاریہ 7 فیصد کی سطح پر پہنچ گئی ہےمہنگائی سے سب سے زیادہ متاثر متوسط طبقہ ہوا جبکہ 44 ہزار سے زائد ماہانہ انکم والے طبقے کے لیے مہنگائی کی شرح 42اعشاریہ 42 فیصد ریکارڈ کی گئی ہے۔آٹا، گھی، چینی، تازہ دودھ، بکرے کے گوشت، چاول اور نمک سمیت رواں ہفتے کے دوران 32 اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں اضافہ ہوا۔

ایک ہفتے میں آٹے کے 20 کلو تھیلے کی قیمت بڑھ کر اوسطاً 1705 روپے ہوچکی ہے، گھی، دال ماش، دال مسور، چاول اور نمک کی قیمتوں میں بھی اضافہ ہوا۔

یہ تو تھے ایک ہفتے کے اعداد وشمار اب آپ کو گزشتہ ایک سال کے کچھ اعداد و شمار بتاتے ہیں۔پی ڈی ایم کی کرامات سے ایک سال میں پیٹرول تقریباً 40 فیصد ، پیاز 416اعشاریہ 74 فیصد، چکن 96اعشاریہ 86 فیصد، انڈے 78اعشاریہ 73 فیصد، چاول 77اعشاریہ 81 فیصد، دال 56اعشاریہ 43 فیصد مہنگی ہوئی۔ایک سال میں کوکنگ آئل 50اعشاریہ 66 فیصدگھی 45اعشاریہ 89 فیصد اور سبزیاں 11اعشاریہ 60 فیصد مہنگی ہوئیں۔

اگر آپ کو یاد ہوتو انہی حکمرانوں کے پیٹ میں پیٹرول پانچ روپے مہنگا ہونے پر ایسے مروڑ اٹھتے تھے جیسے ڈاکٹر نے ان لوگوں کو پیٹرول پینے کا مشورہ دیا ہولیکن آج مہنگائی 7 ویں آسمان سے بھی اوپر جاچکی ہے لیکن یہ سیاستدان ایسے چپ ہیں جیسے کچھ ہوا ہی نہیں۔

اب مولانا کو مہنگائی نظر آتی ہے نہ بلاول کو قیمتوں میں اضافہ نظر آتا ہے، اب زرداری کی ٹانگیں لڑکھڑاتی ہیں نہ شہباز کی کمر میں بل آتا ہے، پاکستان کے عوام کو ایک سال میں پی ڈی ایم حکومت نے مہنگائی اور تکلیفوں کے علاوہ کچھ نہیں دیا۔

حکومت کہتی ہے کہ پاکستان میں ڈالر نہیں ہیں اس لئے مشکلات ہیں اور حکمران عوام کے خون کا آخری قطرہ بھی نچوڑنے کو تیار ہیں۔ اب آئی ایم ایف سے مزید قرض کیلئے عوام پر مزید مہنگائی کے بم گرائے جائینگے۔

جہاں حکومت عوام کو روز نئے نئے ٹیکس کے ٹیکے لگارہی ہے وہیں کابینہ میں 80 سے زائد لوگوں کو شامل کرکے عوام کے خون پسینے کی کمائی پر عیاشی کی جارہی ہے۔عوام کو بیس روپے میں بھی روٹی نہیں مل رہی ، انہی عوام کے ٹیکس کے پیسوں سے سیاستدانوں کو 5 روپے میں سستی روٹی، سستا سالن اور کھانے پینے کی تمام اشیاء ملتی ہیں۔

یہی نہیں بلکہ غریب عوام کے ٹیکس کے پیسوں سے حکمرانوں کو مفت پیٹرول، مفت بجلی اور درجنوں سہولیات اور مراعات ملتی ہیں۔عوام کو ٹیکس دینے کے باوجود چاہے صحت کی سہولیات نہ ملیں۔ بھلے ہی عوام گدھا گاڑیوں پر میتیں لائیں یا زمین پر لیٹ کر ڈرپ لگوائیں لیکن انہی عوام کے پیسوں سے حکمرانوں کو بیرون ملک علاج کیلئے پیسے مل جاتے ہیں۔

اگر خزانہ واقعی خالی ہے تو سب سے پہلے حکمرانوں کی مراعات اور مفت ملنے والی سہولیات ختم کی جائیں اور قوم کے اربوں روپے عیاشی پر اڑانے کے بجائے اپنے ذاتی بینک اکاؤنٹس سے پیسہ قومی خزانے میں جمع کروائیں اور اگر ایسا نہیں کرسکتے تو عوام سے بھی اب مزید قربانی کی امید نہ لگائیں۔

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More