لاہور سے تعلق رکھنے والی ماہر تعلیم آمنہ عمیر 2013 سے اسٹریٹ چلڈرنز کے لیے گھر پر ایک اسکول چلا رہی ہیں جو تعلیم کے متحمل نہیں ہیں۔
پاکستان بھر میں مہنگائی اور معاشی بدحالی نے سب سے کم مراعات یافتہ طبقے کو بری طرح متاثر کیا اور اس کی وجہ سے اسکول کی فیس ادا کرنے والے بہت سے والدین کے مالی حالات پریشان ہیں جس کی وجہ سے زیادہ طلباء اسکول چھوڑنے لگے ہیں۔
آمنہ کے گھر پر قائم اسکول ان تمام طلباء کو خوش آمدید کہتا ہے اور انہیں بغیر کسی امتیاز کے اپنی تعلیم دوبارہ شروع کرنے کا موقع فراہم کرتا ہے۔
اپنے اسکول میں وہ سمجھتی ہیں کہ بچے کی تعلیم ان کے اور ملک کے مستقبل کی بنیاد ہے۔ یہی وجہ ہے کہ وہ بچوں کو جدید دور کی کلاسز اور ہم نصابی سرگرمیاں فراہم کرنے کو ترجیح دینا چاہتی ہیں تاکہ ان میں اچھی صلاحیتیں پیدا کی جاسکیں۔
آمنہ کا کہنا ہے کہ تعلیم ہر بچے کا حق ہے اور ان کا مقصد بے مثال تعلیمی پروگرام فراہم کرنا ہے جو بچوں کو نہ صرف سکھاتے ہیں بلکہ ان کی ذہنی نشوونما میں بھی مدد کرتے ہیں۔