لیفٹیننٹ جنرل ریٹائرڈ امجد شعیب کی جیل سے لی گئی تصویر سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہی ہے جس میں یہ سلاخوں کے پیچھے معصومیت سے ہاتھ باندھے کھڑے ہیں ان کی اس تصویر پر جہاں ہزاروں سوشل میڈیا صارفین ان کے مثبت کاموں کو یاد کرتے ہوئے افسوس کر رہے ہیں وہیں ان کے کچھ مخالف بھی میدان میں سرگرم ہیں۔
تجزیہ کار لیفٹیننٹ جنرل ریٹائرڈ امجد شعیب کو کچھ دن پہلے اداروں کے خلاف اکسانے اور نفرت پھیلانے کے کیس میں اسلام آباد پولیس نے ان کے گھر سے گرفتار کیا تھا۔
گرفتاری کے بعد امجد شعیب کو جوڈیشل مجسٹریٹ عباس شاہ کی عدالت میں پیش کیا گیا تھا، تھانہ رمنا کے تفتیشی افسر، پراسیکیوٹر اور امجد شعیب کی لیگل ٹیم بھی عدالت میں پیش ہوئی۔ امجد شعیب کی 7 روز کے جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی گئی تھی۔ جس پر فیصلہ سناتے ہوئے ان کا 3 روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کیا اور انہیں پولیس کے حوالے کردیا۔
عمران خان نے لیفٹیننٹ جنرل ریٹائرڈ امجد شعیب کی دوران حراست سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی تصویر پر کہا کہ: "
ان کو اس طرح دیکھ کر بطور پاکستانی مجھے شرمندگی محسوس ہو رہی ہے۔امپورٹڈ حکومت نے ایک محب وطن پاکستانی کو بغاوت کے الزام میں جیل بھیج دیا ہے۔
"
امجد شعیب وہ جنرل ہیں جنہوں نے 1965 اور 1971 کی جنگ پر دفاعی تجزیہ دیا تھا اور ہمیشہ اپنے سینے پر پاکستان کا بیج لگا کر گھومتے ہیں، انہوں نے ہر میدان میں مُلک سے وفاداری کا سچا اور پکا ثبوت دیا۔