دنیا میں جب بیٹا پیدا ہوتا ہے تو انسان بے انتہا خوش ہوتا ہے اور سوچتا ہے کہ اس کے غموں اور بڑھاپے کا ساتھی آ گیا ہے۔ مگر اسی اولاد کا جنازہ اٹھانا یہ بوڑھے باپ کو اندر سے ختم کر دیتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ پاکستان کے مشہور سیاستدان قمر زمان کائرہ نے جوان اولاد کی وفات پر پہلی مرتبہ کی۔
دراصل ہوا کچھ یوں کہ یہ ایک سیاسی پریس کانفرنس کر رہے تھے کہ صحافی نے اطلاع دی کہ آپ کے بیٹے کا ایکسیڈینٹ ہوا، تو بوکھلا کر پہلے تو پوچھا کس کا بیٹا؟ پر جب انہیں بتایا تو یہ فوراََ بیٹے کے پاس بھاگے پر تب تک وہ اس دنیا سے رخصت ہو چکا تھا۔ اس بارے میں بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ مجھے وہ بہت عزیز تھا۔
مگر کیا کروں اللہ پاک کی امانت تھا جو اللہ نے وپس لے لی اور اس کے انتقال کے 40 دن بعد جو تقریر میں نے کی، اس کا مقصد یہ تھا کہ اس کے جانے کو میں اپنی ہمت بناؤں اور گھر والوں کو سنبھالوں۔
پر آپکو یہ بھی بتاتے چلیں کہ بیٹے کو دفناتے وقت یہ بے انتہا غم سے نڈھال تھے۔ لاڈلے بیٹے کے جنازے میں شیخ رشید،آصف علی زرداری،بلالول بھٹو سمیت کئی نامور سیاستدان شریک ہوئے تھے۔
واضح رہے کہ ان کا بیٹا گورنمنٹ کالج لاہور کا طالبعلم تھا جو کہ اس دن اپنی گاڑی میں دوست کے ساتھ کہیں سفر پر جا رہے تھے جب ایک خوفناک حادثے ہو گیا۔