میں اپنا گٹھنا تڑوا لیتا، مر جاتا لیکن شاہین کی طرح نہ کرتا۔ جی ہاں یہ الفاظ ہیں پاکستان آن شان شعیب اختر کے۔
ان کا ایک انٹرویو کلپ اس وقت خوب وائرل ہو رہا ہے جس میں اینکر کی جانب سے سوال کیا گیا کہ آپ شاہین کی جگہ ہوتے تو کیا کرتے؟ جس پر انکا کہنا تھا کہ میرے پاس 12 منٹ،12 گیندیں تھیں۔
تو وہ میں کرواتا، اپنا گٹھنا تڑوا لیتا، اور تو اور اگر مجھے درد ہوتا اور منہ سے خون آتا تو میں دوبارہ اٹھتا، انجکشن لگواتا اس جگہ کو سن کرتا تاکہ اپنے ملک کو ٹی ٹوئنٹی چیمپئن بنوا سکوں۔ دوران اگفتگو ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ یہی وہ لمحہ تھا جب آپ پوری قوم اور پوری دنیا کے اسٹار بن سکتے تھے، پاکستانی آپ کو سر آنکھوں پر بٹھاتے۔
رہی بات گھٹنے کی تو وہ دوبارہ جڑ جاتا۔ یاد رہے کہ پاکستان اور انگلینڈ کے درمیان گزشتہ سال ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ کا فائنل کھیلا جا رہا تھا جس میں شاہین نے ایک بہترین کیچ پکڑا مگر انک کا گھٹنا خطرناک طریقے سے زمین پر لگا اور وہ انجرڈ ہو گئے، یوں وہ اپنے 16 ویں اوور کی ایک گیند کروا کر میدان سے باہر چلے گئے۔
باقی گیندیں افتخار احمد نے کروائیں ،پھر انگلینڈ کے بلے بازوں نے پاکستانی باؤلرز کی جم کر دھلائی کی جس کے بعد ہم ٹی ٹوئنٹی چیمپئن نہ بن سکے۔