سوشل میڈیا پر مشہور کھلاڑیوں اور ان کی بیگمات سے متعلق ایسی کئی معلومات ہیں، جو کہ سب کو حیران کر دیتی ہیں۔
ہماری ویب ڈاٹ کام کی اس خبر میں آپ کو اسی حوالے سے بتائیں گے۔
جاوید میانداد:
جاوید میانداد پاکستان کی تاریخ کے ان چند کھلاڑیوں میں شامل ہیں، جنہوں نے نہ صرف پاکستان کا نام بلند کیا بلکہ اس قوم کو ایک بہترین جیت بھی دلائی تھی۔
وکی بائیو کی رپورٹ کے مطابق جاوید میانداد نے طاہرہ سائیگول سے پسند کی شادی کی تھی، دلچسپ بات یہ بھی ہے کہ طاہرہ اور جاوید دونوں نے ہی ایک دوسرے کو نہ صرف سمجھا بلکہ ہر مشکل وقت میں ایک دوسرے کا ساتھ دیا ہے۔
صنم بلوچ کے پروگرام میں بات کرتے ہوئے جاوید میانداد نے بتایا کہ شارجہ میچ کے دوران اہلیہ گراؤنڈ سے چلی گئی تھیں، کیونکہ ان کا خیال تھا کہ ہم میچ ہار جائیں گے۔
شاہین آفریدی:
شاہین آفریدی حال ہی میں رشتہ ازدواج میں منسلک ہوئے ہیں، تاہم شاہد آفریدی کی بیٹی اور شاہین کی دلہن انشاء آفریدی کا سماء نیوز کو دیے گئے انٹرویو میں کہنا تھا کہ کبھی کبھی جب بور ہو رہی ہوں، تو کچن چلی جاتی ہوں، مگر شوق نہیں ہے۔
لیکن دلچسپ بات یہ بھی ہے کہ سر پر دوپٹہ اوڑھے شاہین کی منکوحہ سب کی توجہ حاصل کر لیتی ہیں۔
شعیب ملک:
Onmanorama.com نامی ویب سائٹ کی جانب سے شعیب ملک اور ان کی اہلیہ سے متعلق دلچسپ آرٹیکل پبلش کیا گیا تھا۔
بھارتی ویب سائٹ کی جانب سے دی گئی معلومات کے مطابق شعیب ملک کا کہنا تھا کہ میری اہلیہ کو کھانا بنانا پسند نہیں ہے۔ جب میزبان نے پوچھا کسے کھانے کے حوالے سے غیر اطمینانی صورتحال کا شکار رہتا ہے؟
جس پر شعیب ملک نے فورا کہا کہ میں! یہی وجہ ہے کہ اہلیہ باہر سے کھانا آرڈر کر لیتی ہیں۔
شوہر سے متعلق ثانیہ بتاتی ہیں کہ ثانیہ کا کہنا تھا کہ شعیب جب بھی آتے ہیں تو تھکے ہوئے ہوتے ہیں اسی لیے وہ آتے ہی بیٹے کے ساتھ کھیلتے ہیں اور پھر سو جاتے ہیں۔
ثانیہ کہتی ہیں کہ شعیب کے گھر والے ہمیشہ ہی سے اچھے ہیں۔ مجھے پنجابی نہیں آتی تھی مگر ساس اور سسرال میں رہ کر میں پنجابی سمجھ گئی ہوں۔
نوجوت سنگھ سدھو:
سدھو صاحب کی اہلیہ نووجوت کور سدھو کہتی ہیں کہ جب میں کالج میں تھی، تب ایک لڑکا روز کالج کے باہر دکان کے پاس کھڑا رہتا تھا جب کبھی میں گزرتی وہ ہمیں ہی تکتا تھا، اور وہ لڑکا کوئی اور نہیں بلکہ نووجوت سنگھ سدھو ہی تھے۔ جس پر سدھو پاجی کہتے ہیں کہ پہلی نظر میں کور سے یک طرفہ محبت ہو گئی تھی۔
سدھو پاجی کہتے ہیں کہ چلتے چلتے میں کور سے کہتا تھا ہاں ہاں، یعنی تم راضی ہو، جس پر کور جواب دیتی تھی نہیں نہیں، ناں کرنے کے باوجود سدھو پاجی نے ہار نہیں مانی۔ اہلیہ کہتی ہیں کہ مجھے بہت چڑ ہوتی تھی، جب سدھو میرے پیچھے گھومتے تھے، میں سوچتی تھی کہ بہت ہی کوئی ویلا بندا ہے جو ہر وقت گھومتا رہتا ہے۔
ایک تو پاپا سخت مزاج تھے اور پھر ڈاکٹریٹ کی پڑھائی بھی جان کھا رہی تھی ایسے میں نووجوت کا میرے پیچھے پڑنا مجھے شدید چڑ چڑے پن میں مبتلا کر رہا تھا۔ نووجوت سنگھ سدھو بھی بھارتی کرکٹ کا ایک جانا پہچانا نام ہیں، اگرچہ اب وہ سیاسی وابستگی رکھتے ہیں لیکن اس کے باوجود وہ کڑکٹ کمنٹری میں جان ڈال دیتے ہیں۔
سدھو صاحب کی اہلیہ نووجوت کور سدھو کہتی ہیں کہ جب میں کالج میں تھی، تب ایک لڑکا روز کالج کے باہر دکان کے سامنے کھڑا رہتا تھا جب کبھی میں گزرتی وہ ہمیں ہی تکتا تھا، اور وہ لڑکا کوئی اور نہیں بلکہ نووجوت سنگھ سدھو ہی تھے۔
جس پر سدھو پاجی کہتے ہیں کہ پہلی نظر میں کور سے یک طرفہ محبت ہو گئی تھی۔ سدھو اجی کہتے ہیں کہ چلتے چلتے میں کور سے کہتا تھا ہاں ہاں، یعنی تم راضی ہو، جس پر کور جواب دیتی تھی نہیں نہیں، ناں کرنے کے باوجود سدھو پاجی نے ہار نہیں مانی۔ اہلیہ کہتی ہیں کہ مجھے بہت چڑ ہوتی تھی، جب سدھو میرے پیچھے گھومتے تھے، میں سوچتی تھی کہ بہت ہی کوئی ویلا بندا ہے جو ہر وقت گھومتا رہتا ہے۔