بابا انتقال کر گئے تو بہنوں اور ماں نے بے سہارا چھوڑ دیا۔ بیٹیاں گھر کی رحمت ہوتیں ہیں پر کچھ لوگ ایسے بھی ہوتے ہیں جو آج بھی انہیں بوجھ سمجھتے ہیں۔ ایک ایسی ہی خاتون ہے جو سڑکوں پر بھیک مانگتی ہے لیکن انتہائی تیز تیز انگریزی زبان بولتی ہے، آئیے جانتے ہیں کہ اس کے ساتھ ایسا کیا ہوا؟
ہوا کچھ یوں کہ شاندار سارھی پہنے یہ خاتون جس کا نام سواتی بتایا جا رہا ہے اس کے گھر بچے کی پیدائش ہوتی ہے تو اس کے بعد سیدھے ہاتھ میں فالج ہو جاتا ہے اور یوں معذور بن گئی۔ جس کے بعد شوہر ،سسرال اور گھر والوں نے سہارا نہ دیا تو یہ ٹوٹ گئی جبکہ اس نے کمپیوٹر سائنس میں گریجویشن کر رکھا ہے۔
اور تو ارو پی ایچ ڈی تک اپنی تعلیم مکمل کی ہے۔ پر کہتی ہے کہ شروعات میں بچوں کو ٹیوشن پڑھا نا بھی شروع کیا مگر بہنوں کے رویے سے تنگ آ گئی اور انہوں نے گھر سے باہر نکال دیا، اب والد بھی حیات نہیں۔ چاہتی ہوں کہ اب 3 سال بعد کوئی نوکری ہی میرے لائق مل جائے تاکہ یہ بھیک نہ مانگوں۔
اس کے علاوہ بھارت میں ہی ایک ایسی داستان بھی سامنے آئی تھی جس میں ایک بیٹے نے والد جنہوں نے ڈبل پی ایچ ڈی کر رکھی تھی اور سنسکرت کے ریٹائرڈ پروفیسر ہیں ۔ پی ایچ ڈی کرنے کی وجہ سے لوگ انہیں ڈاکٹر صاحب بھی کہتے ہیں مگر لوگوں کے بچوں کو اچھی تربیتے دینے والے استاد کا اپنا بیٹا نشے پر لگ گیا ۔
اور اب والد سے پینشن ، بھیک کے سب پیسے گھر لے جاتا ہے پر انہیں گلیوں میں خوار ہونے کیلئے چھوڑجاتا ہے۔ راجستان کے شہر جے پور سے تعلق رکھنے والے دنیش کی اہلیہ کا بھی انتقال ہو گیا تھا جس کی وجہ سے یہ پریشان رہتے تھے، پھر بیٹے کا اوپر سے یہ سلوک نے انہیں کہیں کا نہ چھوڑا۔ اب تو ان کی ٹانگ کی ہڈی بھی ٹوٹ گئی ہے۔
بہرحال اب ایک این جی او کی ان پر نظر پڑی جس نے انہیں اولڈ ہوم شفٹ کیا ، اچھے صاف ستھرے کپڑے پہنائے، داڑھی اور بال کٹوائے۔ یہ عمل انہوں نے اس وجہ سے کیا کیونکہ کہا یہ جا رہا ہے کہ اس این جی او میں ان کے کئی شاگرد کام کرتے تھے جن سے اپنے مسیحا استاد کا یہ دکھ دیکھا نہ گیا ۔