سوشل میڈیا پر مشہور کرکٹرز سے متعلق ایسی کئی معلومات ہیں، جو کہ سب کو حیران کر دیتی ہیں۔
ہماری ویب ڈاٹ کام کی اس خبر میں آپ کو چند ایسے ہی مشہور کھلاڑیوں کی زندگی کے مشکل اور جذباتی لمحات سے متعلق بتائیں گے۔
بابر اعظم:
اس وقت پاکستان کے سوشل میڈیا پر بابر اعظم کافی چرچہ میں ہیں، لیکن سب کی توجہ حاصل کرنے والے بابر کی توجہ ان کے والدین حاصل کر لیتے ہیں۔
بچپن سے ہی والدین کے دلارے اور ان سے لاڈ کرنے والے بابر آج بھی والدین کے بغیر کہیں جاتے ہیں تو انہیں فون کر کے خیریت دریافت ضرور کرتے ہیں، ہر لمحہ والدین کی فکر ضرور رہتی ہے۔
اپنے ایک پوسٹ والدہ کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے بابر نے لکھا کہ امی جی! پہلا بلا، جو کہ میں نے 1500روپے کا خریدا تھا۔ وہ آپ کی پوری جمع پونجی تھی، لیکن آپ نے وہ رقم مجھے دے دی۔ آپ نے مجھ پر اعتماد کیا، جب کوئی نہیں کر رہا تھا۔ میری ہر چیز آپ کی مقروض ہے، میں آپ سے بہت پیار کرتا ہوں۔
محمد عامر:
محمد عامر بھی ان دنوں پی ایس ایل میں کراچی کنگز کی طرف سے کھیل رہے ہیں اور وائرل بھی ہو گئے ہیں۔
لیکن محمد عامر اپنی والدہ سے بے حد محبت کرتے ہیں، ان کی والدہ کا 2019 میں انتقال ہو گیا تھا۔
لیکن بالر محمد عامر اگرچہ اپنی والدہ کے انتقال پر افسردہ تھے لیکن انہوں نے نہ صرف خود کو سنبھالا بلکہ گھر کے دیگر افراد کو بھی کامیابی سے سنبھالا۔
بالر کہتے ہیں کہ میری امی جنت سے میرے لیے دعا کرتی ہوں گی۔ میری امی ہمیشہ ٹی وی کے آگے بیٹھ کر میرے لیے دعا کرتی تھیں، ان کی خواہش تھی کہ میں 5 وکٹیں لوں، لیکن جب میں نے 5 وکٹیں لیں تو امی کے الفاظ یاد کیے، جس میں رو گیا تھا۔
شعیب اختر:
شعیب اختر بھی والدین سے کافی قریب رہے ہیں، والدین کی نصیحت، ان کی تربیت اور ان کی شخصیت بیٹے میں بخوبی جھلکتی ہے۔
یہی وجہ ہے کہ شعیب اختر پاکستان کے مقبول ترین ہونے کے ساتھ ساتھ اپنے والدین سے محبت کی بنا پر بھی پاکستانیوں کی توجہ حاصل کر لیتے ہیں۔
شعیب کا کہنا تھا کہ جب والدین حج پر گئے تو اہلیہ رباب اور ان کے بھائی والدہ سے ملے، وہ انہیں دیکھ کر حیران ہوئے کیونکہ لوگ ان سے مل رہے تھے، تو ساتھ ہی پوچھ بھی لیا کہ کیا آپ کوئی پیرنی ہیں؟ آپ کچھ کرتی ہیں؟ جس پر رباب اور ان کے بھائی شعیب کی والدہ کی خدمت میں لگ گئے۔
جب وہ مدینہ گئے تو وہاں رشتے کی بات شروع ہوئی اور جب واپس آئے اور حج کا کھانا ساتھ کھا رہے تھے تو والدہ نے رباب کی طرف اشارہ کر کے کہا جو شعیب کے ساتھ ہی بیٹھی تھیں کہ یہ تمہاری بیوی ہے، اس شادی کر لو۔ کُل 10 لوگوں کی موجودگی میں میرا نکاح ہوا، ہری پور سے بارات لے کر والدین اور ہم گھر آئے۔
شعیب اختر والدہ کے انتقال پر ٹوٹ کر رہ گئے تھے، آج بھی کسی خوشی کے موقع پر جب وہ والدہ کو یاد کرتے ہیں تو سوشل میڈیا پر برملا اظہار کر دیتے ہیں۔ والدہ کی قبر اسلام آباد کے مقامی قبرستان میں ہے، جبکہ جن دنوں والدہ کا انتقال ہوا تو بارشیں بھی ہو رہی تھیں، شعیب نے والدہ کی قبر کی حفاظت اور بارش سے بچانے کے لیے قبر پر تھیلی نما چادر چڑھا دی تاکہ پانی سے قبر کو نقصان نہ پہنچے۔