کمبل سے بجلی کیسے بنائیں اور بنا پیٹرول کے گاڑی کیسے چلائیں جانیے!!

ہماری ویب  |  Feb 16, 2023

کبھی کبھی سنجیدہ موضوع یا مسئلے کی سنجیدگی اور سنگینی کا درست اندازہ ہمیں اس وقت ہوتا ہے جب اسے طنز و مزاح کے ساتھ عوام کے درمیان ہنستے ہنستے پیش کیا جاتا ہے جسے سنتے ہوئے عوام قہقے تو لگاتے ہیں لیکن ساتھ ہی اپنی حالت پر افسوس بھی کرتے ہیں-

ایسے ہی ایک سنجیدہ موضوع جو آج کل سب سے زیادہ زیر بحث ہے یعنی پاکستان کی اکانومی پر، یوٹیوب چینل ناشپاتی پرائم کی جانب سے پیش کیا گیا جس میں پاکستان کے سابق وفاقی وزیر خزانہ مفاح اسماعیل صاحب کی ڈمی کو طور مصطفیٰ چوہدری اور پروگرام کے ہوسٹ تھے مرتضیٰ چوہدی۔

پروگرام کے آغاز میں ہی اس سے پہلے کہ ہوسٹ کوئی سوال پوچھتے مفتاح اسماعیل(ڈمی) سب سے پہلے تو یہ دعویٰ کرتے نظر آئے کہ وہ اکانومی بولنے پر بین الاقوامی ایوارڈ تک حاصل کرچکے ہیں جس کی انہوں نے خود ہی وضاحت کی کہ انہیں یہ ایوارڈ بہترین انداز میں صرف اکانومی لفظ بولنے پر دیا گیا-

اس ایوارڈ نے یہ تو ثابت کر دیا کہ ہمارے ہاں کے وزراﺀ لفظ اکانومی صرف ٹھیک سے بول ہی سکتے ہیں لیکن اکانومی یا معیشت ٹھیک کر نہیں سکتے یا وہ اپنے ذاتی مفادات کی وجہ سے ٹھیک کرنا ہی نہیں چاہتے- چاہے وہ آنے والے وزیر خزانہ ہوں یا پھر جانے والے سب نے سخت فیصلوں کا ڈھول پیٹا اور لیکن یہ تمام سختیاں صرف پاکستانی عوام اور ملکِ پاکستان نے ہی جھیلی ہیں-

جب بات آئی ملک کے دیوالیہ ہونے کی خبروں پر تو ڈمی مفتاح اسماعیل کو لگا کہ پاکستانی قوم کو شاید سری لنکا کی کرکٹ ٹیم کچھ زیادہ ہی پسند آئے اسی لیے ہر کوئی پاکستان کی معاشی حالت کا موازنہ سری لنکا سے کرتا ہے- ساتھ ہی مفتاح اسماعیل کی ڈمی نے یہاں بھی پھر سے وہی دعویٰ کر ڈالا کہ میں نے مشکل فیصلوں کے ذریعے پاکستان کو اس مالی بحران سے نکالا ہے-

لیکن یہ سمجھ نہ آیا کونسا پاکستان کیونکہ ہم تو اب بھی بدترین معاشی دور سے گزر رہے ہیں اور اب بھی غریب عوام سے ہی قربانیاں مانگی جارہی ہیں-

بات آگے بڑھی تو پروگرام میں ڈمی مفتاح اسماعیل نے یہ بھی انکشاف کر ڈالا کہ ڈالر کم نہیں ہے پاکستان میں بس ہم نے دبایا ہوا ہے یہاں تک ہم افغانستان کو بھی ڈالر دے رہے ہیں- اور آپ کو ڈالر کی ضرورت ہی کیا ہے آپ کام ہی ایسا کرو جو بغیر ڈالر کے ہوجائے- جیسے کہ آپ پیٹرول والی گاڑی کے بجائے بیٹری والی گاڑی یا الیکٹرک گاڑی چلائیں جو ایلون مسک نے ایجاد کردی ہے- آپ کو پیٹرول کی ضرورت ہی نہیں پڑے گی اور نہ پیٹرول خریدنے کے لیے ڈالر کی- اس طرح اکانومی بھی بہتر ہوجائے گی آپ کی-

بات تو ڈمی مفتاح صاحب کی صحیح ہے ہمیں کیا پڑی ڈالر کی فکر میں گھلنے کی جنہیں بلیک مارکیٹ سے ڈالر خریدنا ہے خریدتے رہیں پھر چاہے ڈالر اوپر جائے یا نیچے ہمیں تو صرف ہر کسی کا جرم کی سزا بھگتنی ہے جو ہم کئی دہائیوں سے بھگتتے آرہے ہیں-

ڈمی مفتاح اسماعیل نے عوام کو بجلی کے بحران سے نکلنے کا بھی بہترین آئیڈیا دیا- انہوں نے کہا سردیوں کمبل کو رگڑو تو چنگاریاں نکلتی ہیں وہ بھی تو ایک توانائی ہے آپ اس توانائی کو استعمال کریں- اس طرح آپ کمبل سے بجلی بنائیں- اس آئیڈیے کے بارے میں ڈمی مفتاح اسماعیل نے یہ بھی کہا کہ میں نے آئیڈیا دے دیا اب عوام اس کا فائدہ اٹھائیں-

یقیناً ایسے ہی آئیڈیاز پر یہ سیاستدان اور حکمران پاکستان اور پاکستانی عوام پر تجربات کرتے آئے ہیں جس کی وجہ سے آج ہماری حالتِ زار یہ ہے کہ ہم ان چیزوں سے بھی محروم ہیں جو کبھی ہم دوسرے ممالک کو ایکسپورٹ کیا کرتے تھے- آج ہم اپنی ملک کی طلب کو پورا کرنے کے لیے انہیں اشیاﺀ کو دوبارہ مہنگے داموں امپورٹ کرنے پر مجبور ہیں-

بہرکیف جو کچھ بھی ہو ہماری اور ہمارے ملک پاکستان کی آج کی تمام تر حالت کے ذمے دار یہی سیاستدان اور حکمران ہیں جو قربانیاں عوام سے لینا تو جانتے ہیں لیکن خود دینا نہیں جانتے- اور ایسے حکمرانوں کے ہوتے ہوئے اپنی ترقی اور خوشحالی کی امید رکھنا صرف احمقوں کی جنت میں رہنے کے مترادف ہے-)

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More