پاکستان ویمن ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ میں پاکستانی کھلاڑی منیبہ علی نے جو کارنامہ انجام دکھایا، آج ان کے چرچے پورے انٹرنیٹ پر ہو رہے ہیں۔
کرکٹر منیبہ علی پاکستان ویمن ٹیم کی وہ پہلی کھلاڑی بن گئیں ہے جنہوں نے ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ میں شاندار سنچری اسکور کی اور اپنی ایک پہچان بنا لی۔ وہ دنیا میں صرف چھٹی خاتون ہیں جنھیں یہ اعزاز حاصل ہوا ہے۔
شاندار بلے بازی کا مظاہرہ کرنے والی منیب علی نے جنوبی افریقہ میں کھیلے جانے والے ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ کے دوران آئر لینڈ کے خلاف 68 گیندوں پر 14 چوکے لگا کر 102 رنز اسکور کیے جس کی وجہ سے پاکستان نے 70 رنز سے فتح حاصل کی۔
'ہماری ویب' ڈاٹ کام کے اس آرٹیکل میں پاکستانی خاتون کرکٹر منیبہ علی کے بارے میں آپ کو بتائیں گے اور ان کے کرکٹ کے کیرئیر پر روشنی ڈالیں گے۔ کراچی سے تعلق رکھنے والی 22 سالہ منیبہ علی نے 2016 میں ویمنز ورلڈ ٹی ٹوئنٹی کے دوران اپنا ڈیبیو کیا تھا۔ منیبہ بائیں ہاتھ سے بیٹنگ کرنے والی کرکٹر ہیں۔
اس وقت وہ پانچویں نمبر پر کھیلتی تھیں۔ مگر کچھ سال بعد انھیں اوپنگ کا موقع دیا گیا اور انھوں نے خود کو اس پوزیشن پر منوانے کی کوششیں کیں۔
منیبہ علی کی کامیبای میں والدہ کا کیا کردار ہے؟
بی بی سی اردو کے مطابق خاتون کرکٹر منیبہ بچپن سے ہی تمام کھیلوں میں دلچسپی لیا کرتی تھیں مگر کرکٹ سے لگاؤ اور کرکٹر بننے کا خواب سب سے زیادہ تھا۔
انھوں نے اپنے شوق کا اظہار والدہ سے کیا جنھوں نے منیبہ علی کو اکیڈمی میں داخل کرا دیا جس کے بعد وہ انڈر 19 کھیلیں اور پھر پاکستان اے اور پاکستان کی سینیئر ٹیم میں آئیں۔
منیبہ علی نے بی بی سی کو بتایا تھا کہ ان کے کیریئر میں ان کی والدہ کا نمایاں کردار ہے جنھوں نے ابتدا ہی سے ان کی حوصلہ افزائی کی جس کے بعد انھیں کسی دوسرے کی پروہ نہیں ہوتی تھی کیونکہ اگر آپ کے والدین آپ پر اعتماد کرتے ہوئے حوصلہ افزائی کریں تو پھر زیادہ اہمیت اسی بات کی ہوتی ہے۔
منیبہ علی کا کہنا تھا کہ ان کے کیریئر کا سفر آسان نہیں رہا ہے اور انھیں اتار چڑھاؤ دیکھنے پڑے ہیں۔ایک وقت ایسا بھی آیا جب منیبہ علی پاکستانی ٹیم میں آئیں تو اٹھارہ برس کی تھیں اور جب وہ ٹیم سے ڈراپ ہوئیں تو انھوں نے دلبرادشتہ ہونے کے بجائے اپنی غلطیوں سے بہت کچھ سیکھا۔
منیبہ علی کہتی ہیں کہ ناکامیوں پر قابو پانا اور حالات سے مقابلہ کرنا آسان نہیں ہوتا لیکن جتنا زیادہ آپ کھیلتے جاتے ہیں آپ کو تجربہ اور سمجھ بوجھ آتی جاتی ہے۔