Getty Images
پاکستان سپر لیگ کے دوسرے میچ میں پشاور زلمی نے کراچی کنگز کو دو رنز سے شکست دے کر ٹورنامنٹ کا فاتحانہ آغاز کر دیا ہے۔
جہاں پاکستان سپر لیگ میں کراچی کنگز اور لاہور قلندرز کے میچ کا سب کو بے صبری سے انتظار ہوتا تھا، اس ٹورنامنٹ میں جس میچ پر ٹورنامنٹ کے آغاز سے بھی پہلے سے تمام پاکستانی شائقین کی نظریں تھیں وہ پشاور زلمی اور کراچی کنگز کا میچ تھا۔
آج کم از کم پشاور اور بابر اعظم کے فینز تو بالکل مایوس نہیں ہوئے اور ایک انتہائی دلچسپ میچ جو ایک موقع پر ’ون سائیڈڈ‘ لگ رہا تھا میں فتح حاصل کر لی۔ تاہم عماد وسیم کی دھواں دار بیٹنگ نے بھی کراچی والوں کو مایوس نہیں ہونے دیا۔
اس میچ کا اتنا ہائی پروفائل بن جانے کی متعدد وجوہات تھیں جن میں سے سب سے پہلی وجہ تو گذشتہ برس بابر اعظم کا کراچی کنگز چھوڑ کرپشاور زلمی میں شامل ہونا تھا۔ یہ میچ کھیلا بھی کراچی میں جا رہا تھا اور آج یہاں شائقین کی بڑی تعداد موجود تھی۔
بابر اعظم گذشتہ برس کراچی کنگز کے کپتان تھے تاہم گذشتہ ٹورنامنٹ میں کراچی کی کارکردگی خاصی ناقص رہی تھی، اور ٹیم میں کھلاڑیوں کے درمیان مسائل کی خبریں بھی سامنے آئی تھیں۔ جس کے بعد گذشتہ برس بابر اعظم کو پشاور نے خرید لیا تھا۔
دوسری وجہ محمد عامر اور عماد وسیم کا پاکستانی ٹیم سے ایک عرصے سے باہر ہونا تھا جس کے بعد دونوں کی جانب سے مختلف موقعوں پر ڈھکے چھپے انداز میں اس بارے میں ناراضی کا اظہار کیا جاتا رہا ہے۔
ٹوئٹر پر کئی مرتبہ محمد عامرنے اس وقت کے چیف سیلیکٹر کو تنقید کا نشانہ بنایا اور عماد وسیم اور محمد عامر دونوں ہی بابر اعظم کو اچھی کارکردگی، ایوارڈ حاصل کرنے یا کوئی سنگِ میل عبور کرنے پر مبارکباد پیش کرتے دکھائی نہیں دیے جو ٹوئٹر پر صارفین نوٹ کرتے رہے۔
Getty Images
ٹورنامنٹ سے قبل عماد وسیم نے ایک انٹرویو میں یہ بھی کہا تھا کہ ’بطور کپتان آپ کو مشکل فیصلے لینے چاہییں اور دوستی یاری کا خیال نہیں رکھنا چاہیے۔‘
اسی طرح ٹورنامنٹ سے قبل میڈیا سے بات کرتے ہوئے انھوں نے یہ بھی کہا تھا کہ ’اس مرتبہ کراچی کنگز نے کوشش کی ہے کہ وہ ٹیم میں میچ ونرز کو جگہ دیں نہ کہ ایسے کھلاڑیوں کو جو اپنے انفرادی اہداف کے لیے کھیلتے ہیں۔‘
اے آر وائے کے پروگرام میں بات کرتے ہوئے محمد عامر سے جب پوچھا گیا کہ کیا پی ایس ایل میں واقعی عامر بمقابلہ بابر ہے، تو انھوں نے کہا کہ ’میرا کسی سے کوئی مقابلہ نہیں ہے، میرے لیے بابر بھی ویسا ہی ہے جیسے ٹیلینڈر کھیل رہا ہو گا کیونکہ میرا کام ٹیم کو وکٹیں لے کر دینا ہے۔‘
اس پسِ منظر میں جب آج بابر اعظم اور محمد عامر کا سامنا ہوا تو بابر نے عامر کا استقبال ایک خوبصورت کور ڈرائیو سے کیا جس کے بعد سوشل میڈیا پر بابر اعظم کے مداحوں نے آسمان سر پر اٹھا لیا۔
کراچی میں ہونے والے اس میچ میں بھی کبھی ’بابر، بابر‘ کی صدائیں بلند ہوتیں اور کبھی ’عامر، عامر‘ لگتی رہیں تاہم پہلی اننگز کے اختتام تک تو یہ ’مقابلہ‘ بابر اعظم کے نام رہا۔
بابر اعظم اپنے روایتی انداز میں کھیلتے دکھائی دیے تاہم انھوں نے عماد اور عامر کو اعتماد سے کھیلا اور آغاز میں دو آؤٹ ہونے کے بعد ایک اینڈ سنبھالے رکھا۔ انھوں نے 46 گیندوں پر ایک چھکے اور سات چوکوں کی مدد 68 رنز بنائے۔
Getty Images
ادھر محمد عامر نے اپنے چار اوورز جبکہ عماد وسیم کو ان کے تین اوورز میں 42 رنز بنے۔
اس سب کے درمیان پشاور کے لیے اصل ہیرو انگلش بلے باز ٹام کوہلر کیڈمور رہے جنھوں نے دھواں دار بیٹنگ کا مظاہرہ کرتے ہوئے سات چوکوں اور چھ چھکوں کی مدد سے 92 رنز بنائے اور اننگز کے آخری اوور میں آؤٹ ہوئے۔
پشاور زلمی نے پہلی اننگز کے اختتام پر 199 رنز بنائے جس کا تعاقب کرتے ہوئے کراچی کنگز کے 46 رنز پر چار وکٹیں گر چکی تھیں۔ ایسے موقع پر تجربہ کار بلے باز شعیب ملک اور عماد وسیم کریز پر آئے اور دونوں کے درمیان 131 رنز کی عمدہ شراکت قائم ہوئی جس سے کراچی دوبارہ میچ میں واپس آئی۔
اس دوران پشاور زلمی کی جانب سے ناقص فیلڈنگ بھی کی گئی اور ساتھ ہی کیچ بھی ڈراپ کیے گئے اور متعدد نو بالز کروائی گئیں۔ تاہم ایسے میں وہاب ریاض کے اچھے 19ویں اوور اور پھر خرم شہزاد کے بہتر آخری اوور کے باعث عماد وسیم کی بہترین اننگز رائیگاں رہی۔ عماد وسیم نے چار چھکوں اور سات چوکوں کی بدولت 80 رنز ناٹ آؤٹ کی اننگز کھیلی۔
ایک صارف اسامہ نے اس بارے میں تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ ’عماد اور عامر کے بیانات کے بعد بابر کا کراچی میں جیتنا انصاف لگتا ہے۔‘
ایک اور صارف نے لکھا کہ ’بابر اعظم نے آج اپنے ایکس کراچی کنگز کو ویلنٹائنز ڈے پر ہرا دیا ہے۔‘
صارفین نے وہاب ریاض جو ممکنہ طور پر ٹورنامنٹ کے بعد وزیرِ کھیل پنجاب کا حلف اٹھائیں گے، کی جانب سے وکٹیں لینے، پھر کیچ ڈراپ کرنے اور اہم موقع پر نو بال کروانے پر بھی بات کی۔