یہ جو پیارا پی ایس ایل ہے ۔۔ سب ستارے ۔۔۔ جیلوں میں قید مجرموں کو PSL کا ترانہ سنایا جائے

ہماری ویب  |  Feb 13, 2023

انتظار کی گھڑیاں ختم، پاکستان سپرلیگ کا رنگا رنگ میلہ آج سجے گا لیکن سیٹی بجے گی کھیل سجے گا، سے گرو میرا اور یہ جو پیارا پی ایس ایل ہے، شائقین کیا کہتے ہیں، پی ایس ایل کے آغاز میں ہمیشہ کی طرح اس بار بھی پی ایس ایل کا ترانہ زیر بحث ہے، چند روز سے سوشل میڈیا پر چاہت فتح علی کے ترانے نے لوگوں کو ہنسا ہنسا کر پاگل کردیا ہےلیکن عاصم اظہر، شائے گل اور فارس شفیع کے ترانے نے مداحوں کو افسردہ کردیا ہے۔

پی ایس ایل -پاکستان کا ایک برانڈ بن چکا ہےکیونکہ کرکٹ وہ واحد چیز ہے جو پوری قوم کو ایک لڑی میں پرو دیتی ہے لیکن گزشتہ کئی سالوں سے پی ایس ایل کا آفیشل ترانہ کسی نہ کسی تنازعہ کا شکار رہا ہے۔

پاکستان سپر لیگ کے 7 ایڈیشنز میں 3 بار علی ظفر نے اپنی آواز کا جادو جگایا ۔پی ایس ایل کے 7ویں سیزن کے لئے عاطف اسلم اور آئمہ بیگ نے گانا گایا جو شائقین کوزیادہ پسندنہیں آیا۔پی ایس ایل 6 کا گانا گرو میرا(Groove Mera )نصیبو لعل، ینگ اسٹنرز اور آئمہ بیگ نے گایا جس بے حد تنقید کی گئی۔

پی ایس ایل 5 کا آفیشل ترانہ علی عظمت، عاصم اظہر، ہارون اور عارف لوہار نے گایا یہ بھی شائقین کو متاثر نہ کرسکا۔ پی ایس ایل کے 4سیزن کے لئے آفیشل سانگ کھیل دیوانوں کا فواد خان اور دیسی ینگ نے گایا یہ بھی شائقین کو پسند نہیں آیا۔ 2018 میں پاکستان سپر لیگ کا تیسرا سیزن ہوا جس کا آفیشل گانا علی ظفر نے گایا۔

2017 میں پی ایس ایل کا دوسرا سیزن کھیلا گیا ، اس میں علی ظفر نے اب کھیل جمے گا گانا گایا جو کہ بے حد ہوا۔2016 میں پی ایس ایل میں پہلی مرتبہ بھی پی ایس ایل کا آفیشل گانا علی ظفر نے ہی گایا تھا۔اب آٹھویں ایڈیشن سے پہلے سوشل میڈیا پر چاہت فتح علی نامی شخص کا یہ جو پیارا پی ایس ایل ہے وائرل ہوا جس کو پورا سننا کسی سزاء سے کم نہیں تھا

اب پی ایس ایل 8 میں شائے گل، عاصم اظہر، شائے گل اور فارس شفیع کے آفیشل ترانے ’سب ستارے ہمارے‘ نے ایک بار پھر شائقین کو مایوس کردیا ہے۔ شائقین نے پی ایس ایل میں اب تک آنے والے تمام ترانوں میں صرف علی ظفر کو پسندیدگی کی سند بخشی ہے اور شائقین نے سب ستارے ہمارے کو ، اتنا برا قراردیا ہے کہ شائقین کو لگتا ہے کہ یہ گانا جیلوں میں قیدیوں کو تھرڈ ڈگری دینے کیلئے سنایا جانا چاہیے۔

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More