میں تین سال کی عمر سے نابینا ہوں، یہ الفاظ ہیں 13 سالہ بچی کے جس کی آنکھوں سے پٹی کھلی تو وہ اپنی والدہ سے لپٹ گئی۔
بچی نے سید باسط علی کے وبیب چینل کو انٹرویو دیا جس میں اس نے اور اس کی والدہ نے اس خوشی کا اظہار کیا جب بچی کی آنکھوں سے پٹی کھلنے لگی تھی۔
بچی نے کہا کہ وہ پہلی بار دنیا کو دیکھنے جا رہی ہے جو اس کی زندگی کی سب سے بڑی خوشی ہے۔ اس کا کہنا تھا پہلے علاج اس لیے نہیں کروا سکتے تھے کیوں غربت بہت تھی اور علاج کے لیے پیسے نہیں تھے۔
بچی کا کہنا تھا کہ ڈاکٹر نے میرا کیس دیکھ کر کہا کہ میری بینائی واپس آسکتی ہے مگر انہوں نے 50 لاکھ روپے علاج آپریشن کے لیے مانگے تھے۔
بچی کی والدہ کے مطابق اس نے خود پیسے کمائے۔ بچی نے بتایا کہ اس نے ایمازون سے پیسے کمائے۔ نہ دیکھنے کے باوجود کام کرنے کے سوال پر بچی کا کہنا تھا کہ میری والدہ میرے ساتھ بیٹھتی تھیں جو مجھے گائیڈ کرتی تھیں۔
نابینا بچی نے بتایا کہ یہ کورس لوگ 2 ماہ میں کرتے ہیں مگر مجھے 3 ماہ لگے۔ بچی کی جب پٹی کھولی گئی تو اس کے تاثرات دیکھنے لائق تھے اور وہ اپنی ماں سے لپٹ گئی تھی۔