بیٹے کی پیدائش پر باپ خوشی سے جھوم اٹھتا ہے کہ اس کے بڑھاپے کا سہارا آ گیا۔لیکن سڑکوں پر گھومتا ایک ایسا بھی بزرگ ہے جس سے بیٹا اس کی بھیک اورپینشن کے پیسے لے لیتا ہے۔ یہ ماجرا بھارت کی بڑی ریاست راجھستان کے شہر جے پور کا ہے۔
جہاں دن رات یہ شخص سڑکوں پر بیک مانگتا ہے پر یہ کوئی عام آدمی نہیں بلکہ ایک سنسکرت کے ریٹائرڈ پروفیسر ہیں اور ڈبل پی ایچ ڈی کر رکھی ہے جس کی وجہ سے لوگ انہیں ڈاکٹر صاحب بھی کہتے ہیں۔
لیکن انہیں ظالم بیٹے نے گھر سے بے دخل کر دیا ہے۔ اب حال یہ ہے کہ جو کبھی لوگوں کے بچوں کو اچھا انسان بننے کا درس دیتا تھا آج وہی گندے کپڑوں میں ہمیشہ بھیک مانگتا پھرتا ہے۔
یہی نہیں اس حال میں بھی اس کی جو پینشن اور دن بھر کی بھیک سے پیسے بنتے ہیں وہ بیٹا لے جاتا اور گھر پر آرام سے بیٹھ کر کھاتا پیتا ہے اس کے علاوہ علاقہ مکینوں کا یہ بھی کہنا تھا کہ یہ ظالم بیٹا نشے کرتا پھرتا ہے۔ اور اگر ریٹائرڈ پروفیسر دنیش کی بات کریں تو اس پر دکھوں کے بہت سے پہاڑ ٹوٹے ہیں۔
آج سے 20 سال پہلے بیوی کا انتقال ہوا تو اس کے پاؤں کے نیچے سے زمین نکل گئی۔ یہ ہر وقت اس کے دکھ میں موجود رہتا تھا اوپر سے بیٹا بھی غیر ہو گیا ۔ بہرحال اب سڑکوں میں گھوم گھوم کر اس کی ٹانگ ٹوٹ گئی ہے تو یہ رینگ رینگ کر چلتا ہے، اس کی یہ حالت دیکھ کر ایک مشہور این جی او کی علاقےمیں آمد ہوئی جس میں ان کے کچھ شاگرد کام کیا کرتے تھے۔
جس نے نہلایا ،داڑھی بنوائی، کپڑے تبدیل کروائے، پھر اولڈ ہوم منتقل کر دیا تاکہ اپنی زندگی کے آخری تمام ایام سکون سے گزار سکیں۔