ترکی اور شام میں آنے والے ہولناک زلزلے سے ہلاکتیں 8 ہزار کے قریب پہنچ چکی ہیں، زلرلے، سیلاب اور طوفان کو قدرتی آفت سمجھا جاتا ہے لیکن کئی بار یہ سازش کے تحت بھی ہوسکتا ہے، بابا وانگا اور سمسن کارٹون ترکی میں زلزلے سے تباہی کی پیشگوئی کرچکے ہیں تو کیا یہ واقعی قدرتی آفت تھی؟، پاکستان میں حالیہ سیلاب بھی قدرتی آفت نہیں تھا اور اب پاکستان اور بھارت میں کب زلزلہ آنے والا ہے؟۔
زلزلہ، سیلاب طوفان اور اس طرح کے واقعات کو عام طور پر قدرتی آفت سمجھا جاتا ہے ۔ماضی میں پاکستان میں زلزلوں کو لوگوں کے اعمال سے بھی جوڑا گیا لیکن آج کی جدید دنیا میں آسمان سے بارش برسانا یا زمین کو پوری شدت سے ہلانا بالکل ممکن ہے۔
پیر کے روز ترکی اور شام میں آنے والے ہولناک زلزلے سے اب تک تقریباً 8 ہزار کے قریب اموات ہوچکی ہیں۔عالمی ادارہ صحت کا ماننا ہے کہ ہلاکتوں کے علاوہ متاثرین کی تعداد تقریباً ڈھائی کروڑ تک بھی جاسکتی ہے۔
یہاں آپ کو بتاتے چلیں کہ ترکی گوکہ ایٹمی طاقت تو نہیں ہے لیکن اس کے باوجود اسلامی دنیا کا سب سے بااثر ملک سمجھا جاتا ہے۔اور یہاں دلچسپ بات یہ ہے کہ اس سال 2023 میں ترکی لوازن معاہدہ ختم ہونے کے بعد مزید طاقتور ہونے جارہا ہے۔
بلغاریہ کی آنجہانی بابا وانگا اور دجالی کارٹون سمسن میں 2023 میں ترکی میں تباہی کی پیشگوئی کی جاچکی ہے۔اب اگر ترکی میں ہونے والی تباہی کو عالمی سازشوں سے جوڑا جائے تو جدید دور میں دجالی قوتیں اپنے مخالفین کو مٹانے کیلئے ہاتھوں سے لڑنے کے بجائے ٹیکنالوجی کا استعمال کرتی ہیں۔
پاکستان میں چند ماہ قبل آنے والا سیلاب بھی قدرتی آفت نہیں تھا بلکہ عالمی قوتوں کے لالچ اور پیسے کی ہوس نے پوری دنیا کی سلامتی داؤ پر لگارکھی ہے۔ماحول میں ہونے والی ہولناک تبدیلیاں سیلاب اور بڑی تباہوں کی وجہ بنیں۔
اب ترکی اور شام میں زلزلے کو دجالی قوتوں کی طرف سے تیار کی جانے والی ہارپ ٹیکنالوجی کا شاخسانہ قرار دیا جارہا ہے۔اس ٹیکنالوجی کے ذریعے زمین کو اپنی مرضی سے ہلایا جاسکتا ہے جس کا تجربہ دجالی قوتوں کی تجربہ گاہوں میں کیا جاچکا ہے اور اس کا عملی نمونہ ترکی اور شام میں بھی دیکھنے میں آیا ہے۔
اب آتے ہیں پاکستان اور بھارت کی طرف تو یہاں بھی بابا وانگا اور سمسن کارٹون کا ذکر لازمی ہے ۔ان دونوں نے 2023 میں پاکستان میں زلزلوں سے تباہی کی پیشگوئی کی ہے۔اب یہاں سوال یہ ہے کہ آخری کیسے کوئی بھی انسان مستقبل کے حوالے سے بالکل درست پیشگوئی کرسکتا ہے؟۔
بابا وانگا ایک مغربی کردار تھی اور سمسن کارٹون بھی مغرب کا ہی ایک منصوبہ ہے۔اب اگر پاکستان کی بات کی جائے تو پاکستان کے کئی شہر ارضیاتی لحاظ سے زلزلے کی فالٹ لائن پر موجود ہیں۔عالمی اداروں نے ترکی کے بعد اگلے 2 ہفتوں یعنی 14 روز میں پاکستان اور بھارت میں بھی زلزلے کی پیشگوئی کی ہے۔
بھارت بھلے ہی ہمارا ازلی دشمن کیوں نہ ہو لیکن ابھی تک اس مقام تک نہیں پہنچا کہ دنیا کی بااثر قوتوں کے ساتھ بیٹھ سکے اور سازش میں شریک ہو بلکہ عالمی قوتیں جب چاہتی ہیں بھارت کو بھی تختہ مشق بنالیتی ہیں۔یہاں آپ کو ایک اور بات بتاتے چلیں کہ دنیا میں آبادی کم کرنے کیلئے سازشی تھیوریاں کافی عرصے سے زیرگردش ہیں۔
بل گیٹس اور دنیا کے دوسرے کئی نام نہاد ٹھیکیدار انسانی آبادی کو کم کرکے اپنے کنٹرول میں کرنے کی خواہشیں ظاہر کرچکے ہیں۔گزشتہ کئی سال سے انسانوں کو نگلنے والی کورونا کی وباء کو بھی ایک سازش سے جوڑا جاتا ہے۔پاکستان میں آنے والا سیلاب بھی عالمی قوتوں کی کارستانی تھا اور اب چند روز بعد پاکستان میں زلزلے کی تیاریاں بھی عالمی سازش کا حصہ لگتی ہیں۔
ہمارے حکمران عوام کی بقاء و سلامتی کے بجاےاس وقت کرسی اور ذاتی مفادات کی سیاست میں مصروف ہیں اور اگر حالات یونہی رہے تو خدانخواستہ پاکستان بھی عالمی قوتوں کی سازش کا شکار ہوسکتا ہے۔ آپ تمام دیکھنے والوں سے گزارش ہے کہ خود بھی دعا کریں اور دوسروں کو بھی دعاؤں کی تلقین کریں کہ اللہ پاک ہمارے ملک کو قدرتی آفات اور عالمی سازشوں سے محفوظ رکھے۔