پولیس والا ہوں اور اللہ کا گھر دیکھنے کیلئے پدل نکل پڑا ہوں۔ جی ہاں یہ پاکستان کیلئے یہ ایک بڑا اعزاز ہے کہ ایک جوان جو کہ پولیس اہلکار ہے اور اس وقت اس کا پاؤں بھی ٹوٹ گیا ہے پر اس کی ہمت اور بھی بڑھتی جا رہی ہے۔
لاہور سے مکہ تک کا یہ سفر جوان 5 ماہ میں طے کرنے کا ارادہ رکھتا ہے اور کہتا ہے کہ پنجاب پولیس کے اعلیٰ افسران نے پہلے مجھے چھوٹی دی مگر پھر چھوٹی کی درخواست مسترد بھی کر دی اور اب میں بنا چھوٹی کے نکل آیا ہوں اور یہ سوچتا ہوں کہ روزی کا وعدہ اللہ نے کی ہے جب واپس آؤں گا جو میرے حق میں بہتر ہوگا مجھے عطا کر دے گا۔
اپنے سفر کے بارے میں اس کا کہنا تھا کہ جہاں کہیں سے بھی گزرتا ہوں لوگ مجھے دعائیں دیتے ہوئے جاتے ہیں اور تو اور اب تک ایک روپیہ بھی میرا خرچ نہ ہوا، لوگ پیار محبت سے روٹی مجھ کو کھلاتے ہیں۔ دوران سفر تھ جاتا ہوں تو 1 گھنٹہ آرام کر لیتا ہوں پھر 3 گھنٹے چلتا ہوں۔
اس کے علاوہ ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ میرے حوصلے بہت بلند ہیں، صرف یہ خواہش ہے کہ ایک مرتبہ تو اپنی آنکھوں رسول پاکﷺ کے در پر حاضری دوں۔یہی نہیں اس سے ملک پاکستان اور پنجاب پولیس کا بھی نام روشن ہو گا۔
واضح رہے کہ باہمت نوجوان نے اپنے ساتھ جوتے،کمبل،ایک جوڑا،موبائل فون کا چارجر ارو کچھ ضروری دوائیاں رکھی ہوئی ہیں اور کچھ نہیں۔