حج کرنا ہر مسلمان کی اولین خواہش ہوتی ہے لیکن اکثر گھریلو حالات اور مجبوریوں کی وجہ سے لوگ اپنی اس خواہش کو پورا کرنے میں ناکام رہتے ہیں لیکن کچھ خوش نصیب ایسے بھی ہوتے ہیں جن کی اولاد دن رات محنت کرکے اپنے والدین کو حج کرواتی ہے، ایسی ہی ایک نوجوان لڑکی کے بارے میں ہم آپ کو بتائینگے جس نے مشکلات کی شکست دیکر اپنے والدین کو حج کرواکے معاشرے کیلئے مثال قائم کی۔
سامعہ کا کہنا ہے کہ ہمارے گھر میں بھوک اور بدحالی تھی لیکن میری خواہش تھی کہ اپنے والدین کو اللہ کے گھر ضرور بھجواؤں، میں 15 سال کی عمر سے کام کررہی ہوں لیکن 5 سے 30 ہزار تک نوکریوں کے بعد کبھی اس سے زیادہ پیسے نہیں ملے لیکن میں نے محنت کی اور 18 سال کی عمر میں اپنے والدین کو حج کروایا۔
سامعہ نے بتایا کہ ایک بار میری ایک سہیلی کے والد گھر آئے اور اپنے حج کے حوالے سے میرے والد کو بتایا تو وہ آبدیدہ ہوگئے اور ان کو دیکھ کر میں نے عزم کیا کہ اپنے والدین کو ہر صورت عمرہ اور حج کروانا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ میں نے دن رات محنت کی لیکن تنخواہ سے ماں باپ کو حج کروانا ممکن نہیں تھا، انٹرنیٹ پر آن لائن کام کے حوالے سے تلاش کے بعد میں نے ای کامرس کے کورس میں داخلہ لیا اور کورس کے دوران پہلے ڈیڑھ ماہ میں ہی میں نے تقریباً ڈیڑھ لاکھ روپیہ کمایا۔
سامعہ نے آن لائن کورس سے کیلئے اپلائی کرتے وقت پیش آنے والا واقعہ بتاتے ہوئے کہا کہ میں نے کورس کیلئے اپلائی کرنے سے پہلے ہی ان سے پوچھا کہ کیا میں آن لائن کام کرکے اپنے والدین کو حج کرواسکتی ہوں تو انہوں نے کہا کہ اگر آپ محنت کریں گی تو بالکل ممکن ہے۔
سامعہ کے مطابق انہوں نے محنت کی اور اللہ تعالیٰ نے انہیں کامیابیوں سے نوازا اور انہوں نے 18 سال کی عمر میں اپنے والدین کو حج کروایا اور آج ان کے پاس دنیا کی ہر سہولت موجود ہے۔