کراچی میں پی آئی ڈی سی ٹریفک سیکشن پر ڈیوٹی کے دوران بدتمیزی اور ہاتھا پائی کرنے والی خاتون کا نشانہ بننے والے ڈی ایس پی ٹریفک اشتیاق آرائیں کا موقف بھی سامنے آگیا۔
واقعہ کے دوران پی آئی ڈی سی ٹریفک سیکشن پر خاتون نے ڈیوٹی پر موجود ڈی ایس پی ٹریفک سے بدتمیزی کی، دھکے بھی دیئے۔ کار کو ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی پر روکا گیا جس پر مشتعل خاتون باریش بزرگ ڈی ایس پی کو دھکے دیتی رہی۔ مشتعل خاتون نے بدتمیزی کے دوران ڈی ایس پی کو تھپڑ بھی رسید کر دیا۔
اس حوالے سے ڈی ایس پی ٹریفک اشتیاق آرائیں کا کہنا ہے کہ اللہ کا شکر ہے کہ میرے صبر کی وجہ سے اللہ نے مجھے عزت بخشی، انہوں نے بتایا کہ میں نے گاڑی کو آگے بڑھنے سے روکا تو گاڑی میں موجود خاتون اشتعال میں آگئی۔
خاتون نے میرے ساتھ بدتمیزی کی، ہاتھا پائی بھی کی اور پھر اپنے بھائی اور والد کو بلوالیا لیکن انہوں نے بھی ایسا ہی رویہ اختیار کیا، اشتیاق آرائیں نے کہا کہ یہ ہماری خاندانی تربیت کا نتیجہ ہے کہ میں نے اس عورت پر ہاتھ نہیں اٹھایا کیونکہ ہمیں بچپن سے سکھایا گیا ہے کہ عورت پر کسی صورت ہاتھ نہیں اٹھانا۔
انہوں نے کہا کہ واقعہ کے بعد جب گھر گیا تو میرے بچوں نے کہا کہ بابا آپ جوتے کھاکر آگئے ہیں تو میں نے انہیں صبر اور معافی کی تلقین کی اور میرے اللہ نے مجھے سرخرو کیا۔
انہوں نے کہا کہ معاملہ تھانے پہنچنے پر خاتون نے اپنی غلطی کا اقرار کیا اور معافی مانگی اور میں نے اس کو معاف کردیا کیونکہ ہم لوگ بہنوں بیٹیوں کیلئے تو خون بھی معاف کردیتے ہیں لیکن معاملہ ادارے کی عزت کا ہے اس لئے ادارے نے قانونی کارروائی کا فیصلہ کیا ہے۔