ہنسنے سے انسان کی آدھی بیماری دور ہو جاتی ہے یہی وجہ ہے کہ آج ہم آپ کے سامنے کچھ ایسے مناظر لے کر آئے ہیں جنہیں دیکھتے ہی آپ ہنس پڑیں گے اور آپ کے پیٹ میں درد ہو جائے گا۔ یہ مذاحیہ مناظر صرف اس لیے کی ے جاتے ہیں تاکہ لوگوں کی توجہ اپنی جانب مبذول کروائی جا سکے۔
جیسا کہ اب آپ اسی شخص کو دیکھ لیجئے جو چلتی گاڑی کو بونٹ پر بیٹھا ہوا مزے سے کار ٹھیک کرنے میں ایسے مصروف ہے کہ جیسے کار کسی پارک وغیرہ میں کھڑی ہو۔
اب اسی تصویر کو دیکھ لیجئے جس میں انتہائی موٹا شخص گھوڑے پر سوار ہے اور یوں معلوم ہوتا ہے کہ جیسے اسے کسی بھی موٹر سائیکل یا کار والے نے بٹھانے سے معذرت کر لی ہو۔
یہی نہیں اب کراچی میں چلنے والی اس ٹیکسی کو ہی دیکھ لیجئے جس میں کسی نے جگہ کم ہونے کے باعث اپنے بچے گاڑی کی ڈگی میں بٹھا رکھے ہیں اور تو اور اوپر سے بچے بھی مسکرا رہے ہیں۔ بہر حال اب یہ ٹیکسیاں کم ہی استعمال ہوتی نظر آتی ہیں۔
ٹرک آرٹ کا تو ہر کوئی دیوانہ ہوتا ہے اور ان پر لکھے جانے والے جملے بھی عوام کو ہر جگہ تفریح فراہم کرتے نظر آتے ہیں۔ جیسا کہ ان صاحب نے تو لکھ ڈالا کہ میرے مذہب میں شراب حرام ہے۔ اس لیے تیری جدائی میں لسی پی رہا ہوں۔
اب جیسے سب سے پہلے اسی اسکول بس کو دیکھ لیجئے۔ جس کے ڈرائیور نے تو سب کو ہنسا ہنسا کے پیٹ میں درد کر ڈالا۔ کیونکہ انہوں نے اپنی بس پر لکھوایا کہ "بار بار ہارن دے کر نہ چھیڑیں، میں بچوں والی ہوں"۔
ویسے تو یہ ڈرائیور کہنا یہ چاہتے تھے کہ اگر راستہ بند ہو تو بار بار ہارن بجا کر تنگ نہ کریں کیونکہ اس میں چھوٹے چھوٹے بچے ہیں جو اس آواز سے تنگ ہوں گے۔