ہمارے ملک پاکستان میں بہت سی دلچسپ چیزیں پائی جاتی ہیں جیساکہ شہروں کے نام ہی لے لیں۔ جیسا کہ فیصل آباد کو آج سے پہلے لائل پور اور کراچی کو کولاچی کہا جاتا تھا تو بالکل اسی طرح پاکستان کا ایک بڑا خوبصورت شہر جس کا نام میاں چنوں ہے، تو آئیے آپکو بتائیں کہ اس شہر کا نام ایک ایسی شخصیت پر کیوں رکھا گیا جو ایک وقت میں ڈکیت تھے۔
جی ہاں آپ نے صحیح سنا ہے کہ چور کے نام پر شہر۔ سننے میں بہت عجیب للگتی ہے یہ بات لیکن یہ حقیقت ہے کیونکہ زمانہ قدیم میں یہاں ایک شخص تھا جس کا نام میاں چنو تھا جوکہ ایک چور تھا لیکن حضرت بہاؤ الدین زکریا کی پرسوز آواز اور ان کی تنبیہ سے اس نے سب غلط کام چھوڑ دیے اور اللہ پاک کی راہ پر چل نکلا۔
جس کے بعد یہی چور حضرت میاں چنو کہلائے اور ان ہی کے نام پر یہ شہر آباد ہے جبکہ ان کا مزار بھی اسی شہر میں ہے جہاں آج ہزاروں، لاکھوں مرید حاضری دیتے ہیں۔ آگے بڑھنے سے پہلے آپکو یہ بھی بتاتے چلیں کہ آج کثرت استعمال سے میاں چنو سے اس خوبصورت شہر کا نام میاں چنوں بن گیا۔
مزید یہ کہ مشہور اینکر آفتاب اقبال کہتے ہیں کہ آج سے کئی سال پہلے انگریزوں نے اس شہر کا نام تبدیل کرنے کی کوشش کی کیونکہ انہیں یہ نام پسند نہ تھا اور وہ جگہ جگہ اپنے من پسند ناموں کی تختیاں لگاتے جنہیں رات کے اندھیرے میں لوگ اتار جاتے۔ یہی نہیں پاکستان کی سادہ عوام انگریزوں کے آگے اس بات پر کھڑی ہو گئی کہ کچھ بھی ہو جائے شہر کا نام تبدیل نہیں ہو گا۔