اس زندگی میں ہر انسان چاہتا ہے کہ وہ بے غم ہو کر فضاؤں میں اڑے۔ بے غم زندگی تو پھر بچپن اور جوانی کی ہی ہے جب انسان والد ین کے سہارے صرف گھومتا پھرتا اور سکون کی نیند سوتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ آج ہم آپ کے سامنے ایک ایسی شخصیت سے ملوانے جا رہے ہیں جسے آپ سب جانتے ہوئے بھی پہچان نہیں سکتے۔
کانوں میں بالیاں پہنے اس لڑکی کو کون جانتا تھا کہ ایک وقت یہ پورے پاکستان کی بیٹیوں کیلئے آگے بڑھنے کی مثال بن جائے گی۔ جی ہاں یہ کوئی اور نہیں بلکہ ایک مشہور سیاستدان ہیں جن کا تعلق پاکستان مسلم لیگ(ن) سے ہی اور ان کا نام عظمیٰ بخاری ہے۔اپنی اس تصویر میں یہ ہمیشہ کی طرح بلا کی خوبصورت اور معصوم لگ رہی ہیں۔
اس وائرل تصویر میں صاف دیکھا جا سکتا ہے کہ انہوں نے صرف کان میں چھوٹی چھوٹی بالیاں پہن رکھی ہیں اور بال باندھے ہوئے ہیں جبکہ ان کی عمر کی لڑکیاں خوب بناؤ سنگھار کی طرف توجہ دیتی ہیں لیکن یہ ان کی سادگی ہی انہیں ان سے مختلف بناتی ہے۔
اس کے علاوہ ان کی یہ دوسری تصویر اس وقت کی ہے جب یہ سیاست میں عملی طور پر آ چکی تھیں۔ ان دونوں تصویروں کو دیکھ کر ایک بات تو واضح ہے کہ یہ ہمیشہ سادگی پسند انسان ہیں۔ یہ 18 اگست 1976 کو فیصل آباد میں سابق لاہور ہائیکورٹ کے جج سید زاہد حسین بخاری کے گھر پیدا ہوئیں۔ پھر اپنی بنیادی تعلیم شیخوپرہ سے حاصل کی۔
اور اعلیٰ تعلیم کیلئے پنجاب یونیورسٹی کا رخ کیا ۔یہی نہیں عظمیٰ بخاری 2002 میں پہلی مرتبہ خواتین کی مخصوص نشست سے صوبائی اسمبلی پنجاب کی رکن منتخب ہوئی اور فروری 2013 کو یہ پی پی پی کو خیر باد کہہ کر مسلم لیگ ن میں آ گئیں۔