قومی کرکٹ ٹیم کے کپتان بابر اعظم کے خلاف بھارتیوں کی جانب سے جعلی سوشل میڈیا اکاؤنٹس اور ویڈیوز بنا کر انہیں بد نام کرنے کی کوشش اور پروپیگنڈا کیا جا رہا ہے۔
بھارتی سوشل میڈیا یوسرز بابر اعظم کی ایڈٹ کی گئی ویڈیو کال کو اصلی قرار دیتے ہوئے ان پر کیچڑ اچھالنے کی ناکام کوشش کر رہے ہیں۔
بابراعظم کی لیک ویڈیوز اور تصاویر کے بعد صارفین نے سوشل میڈیا کو سر پر اٹھا لیا ہے جس میں سے کچھ سوشل میڈیا اکاؤنٹ کی جانب سے یہ دعوی کیا گیا ہے کہ بابر ایک اور پاکستانی کرکٹر کی گرل فرینڈ کے ساتھ دوستی بنا رکھی ہے۔
بھارت سوشل میڈیا صارفین بابر اعظم کی جعلی ویڈیو کال کو حقیقت سمجھتے ہوئے انہیں تنقید کا نشانہ بنا رہے ہیں جبکہ حقیقت سامنے آنے پر انہیں شرمندگی ہوئی۔
سچائی یہ سامنے آئی کہ جب ایک سوشل میڈیا صارف کی جانب سے بابراعظم کے خلاف مواد پوسٹ کرنے والے اکاؤنٹ پر رابطہ کرنے کی کوشش کی گئی تومعلوم ہوا کہ انسٹاگرام اکاؤنٹ کا بیک اپ نمبر بھارت کا ہے۔
بابر کے خلاف منفی پروپیگنڈا کرنے پر ان کے والد بھی خاموش نہ رہ سکے اور انہوں نے سخت جواب دیتے ہوئے ان کے منہ پر تمانچہ دے مارا۔
بابر اعظم کے والد اعظم صدیقی نے اپنے ٹوئٹر اکاؤنٹ پر پوسٹ کا جواب دیتے ہوئے لکھا کہ شافی کو علیل کون کرسکتا ہے۔سخی کو بخیل کون کر سکتاہے۔ جس کو عزت دینا چاھے میرا رب اُس کو زمانے میں ذلیل کون کر سکتا ہے۔ آخر میں انہوں نے پاکستان زندہ باد بھی لکھا۔
پاکستانی سوشل میڈیا صارفین بابر اعظم کی حمایت میں کھڑے ہیں اور انہوں نے بابر اعظم پر گندا الزام عائد ہونے پر ٹوئٹر پر عی اسٹینڈ ود بابراعظم کا ٹرینڈ بھی استعمال کیا ہے۔