مسلمان اپنی زندگی بھر کی کمائی صرف اس لیے جمع کرتا ہے کہ وہ باآسانی اللہ کا گھر دیکھ آئے۔ مدینہ منورہ اور خانہ کعبہ یہ وہ مقام ہے جہاں اس قدر سکون ملتا ہے کہ انسان یوں محسوس کرتا ہے کہ میں جنت میں ہوں۔ لیکن اب ہزاروں نہیں بلکہ لاکھوں روپے میں حج ہونے لگا۔ یہ رقم غریب آدمی کیسے ادا کر سکتا ہے۔
مگر ٹھریے ہم آپ کو اس وقت کی یاد دلاتے جائیں جب حج صرف 10 سے 20 ہزار روپے میں ہو جایا کرتا تھا ۔ یہ طریقہ کوئی اور نہیں بلکہ بحری جہاز کا ہے۔ بحری جہاز پر پاکستان سے آپ سعودی عرب صرف 6 دن میں پہنچ سکتے ہیں۔
اور اس پر آپ کا خرچ 50 سے 60 ہزار آ سکتا ہے ۔ جب انسان پورے 6 دن گہرے سمندر سے ہو کر گزرتا ہے تو وہ اللہ پاک کے اور بھی قریب ہو جاتا ہے۔
یہی نہیں سمندر کی بلند ہوتی لہریں اس کے دل کو صاف اور نرم کر دیتیں ہیں، یوں جب وہ اللہ کے گھر پہنچتا ہے تو نرم دل کے ساتھ عبادت کرتا ہے جس کا بہت زیادہ لطف محسو س کرتا ہے ۔ مگر افسوس ہمارے یہاں 2014 میں دوبارہ سے بحری جہازوں پر حج و عمرے کیلئے عازمین کو بھیجا جانے لگا تھا۔
پر وہ پراجیکٹ پھر سے ادھورا رہ گیا۔ اسی وقت یہ خبر سامنے آئی تھی کہ 25 سے 30 ہزار روپے میں عمرے کی سعادت حاصل ہو سکتی ہے۔
وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ اب مہنگائی بڑھتی جا رہی ہے تو ایک محتاط اندازے کے مطابق ایک شخص زیادہ سے زیادہ 40 سے 50ہزار روپے میں حج کر کے ملک واپس آ سکتا ہے۔
لیکن آج بھی بھارت، بنگلہ دیش جیسے ہمارے پڑوسی ممالک کے لوگ بحری جہازوں پر یہ سفر کرتے ہیں۔ اگر یہاں ہم اپنے پروسی ملک ہندوستان کی بات کریں تو 1995 سے بحری جہازوں پر سعودی عرب جانے سے منع کرد یا گیا تھا تاہم اب دوبارہ 2018 سے اس عمل کو شروع کیا گیا ہے۔