نیک انسان اللہ پاک کی معاشرے کیلئے سب سے بڑی دی گئی نعمت ہوتی ہے۔ بالکل اسی طرح ملک پاکستان کی سر زمین پر ہمیشہ سے ہی اللہ پاک کا خصوصی کرم رہا ہے۔
آج سے کچھ سال پہلے حاجی عبد الوہاب جیسے بڑے عالم دین اس دنیا سے رخصت ہوگئے۔ آج ہم یہاں آپکو ان کی قبر کے بارے میں بتائیں گے کہ لوگوں نے یہاں کیا محسوس کیا۔ آئیے جانتے ہیں۔
حاجی عبد الوہاب صاحب کو پوری دنیا ان کو دین اسلام کی تبلیغ کے حوالے سے جانتی ہے اور پاکستان کا سب سے بڑا تبلیغی اجتماع جو کہ رائیونڈ میں ہوتا ہے، یہ اس کے بانی ہیں۔
اب ان کے انتقال کے بعد مشہور مفتی طارق مسعود صاحب نے کہا ہے کہ سننے میں آیا ہے کہ حضرت عبد الوہاب صاحب کی قبر سے خوشبو آ رہی ہے اور یہ خؤشبو اتنی زیادہ ہے کہ پورے قبرستان میں پھیلی ہوئی ہے، ابھی مجھے خود بھی تصدیق نہیں ہوئی۔
لیکن جس طرح کے وہ شخص تھے تو اس بات کو سوچ کر ہمیں معلوم ہوتا ہے کہ ہو بھی سکتا ہے کہ ان کی قبر سے خوشبو آ رہی ہو۔ ویسے بھی شہداء اور علماء کرام کی قبر مبارک سے اکثر خوشبو آتی ہے۔
اس کے علاوہ عالم دین طارق جمیل صاحب نے بھی ان کی زندگی کا ایک یادگار واقعہ سنایا جس میں ان کا کہنا تھا کہ مولانا الیاس صاحب کے انتقال کے بعد مفتی عبد الوہاب نظام الدین آ گئے اور نو کر چھوڑ دی۔
جس پر والد ان کے پچھے آئے مولانا یوسف سے کہا کہ یہ تو دیوانہ ہو گیا ، نوکری بھی چھوڑ دی ہے۔جس پر یوسف صاحب نے انہیں بلا کر کہا کہ والد صاحب کی بتا مانو اپنے۔
یہ سننا تھا تو والد جیسے ہی رخصت ہوئے تو مفتی عبد الوہاب صاحب کو کہا کہ ڈٹے رہو، اپنے مقصد پر۔ پھر کچھ وقت بعد گھر والوں نے انہیں کنٹرول کرنے کیلئے شادی کروا دی تو اہلیہ سے پہلی رات ہی کہہ ڈالا کہ میں اللہ کے بتائے ہوئے راستے پر چلنا چاہتا ہوں۔
واضح رہے کہ حاجی عبد الوہاب 1 جنوری 2023 کو بھارت کے شہر دہلی میں پیدا ہوئے اور 95 برس کی عمر میں لاہور کے نجی اسپتال میں انتقال کر گئے۔ یاد رہے کہ یہ کافی عرصے سے سانس اور سینے کے عارضے میں مبتلا تھے جبکہ انکا انتقال 18 نومبر 2018 کو ہوا۔