میرا باپ آٹا لینے گیا تھا پر اسے موت مل گئی۔ جی ہاں یہ الفاظ اس بچے کے ہیں جو گھر کے کونے کونے میں والد کو تلاش کر رہا ہے لیکن اسے کیا معلوم کہ اس کا والد اب گھر واپس نہیں آئے گا اور اسے اس ظالم دنیا کا اکیلے ہی مقابلہ کرنا پڑے گا۔
گزشتہ دنوں میں سندھ میر پور خاص میں سستا آٹا لینے کیلئے جانے والے کی میت گھر آئی۔ ہوا کچھ یوں کہ 9 بچوں کا یہ باپ دیہاڑی دار مزدور تھا جسے 500 روپے مزدوری ملتی تھی۔ لیکن سستا آٹا لیتے وقت بھگ دڑ مچ گئی جس کی وجہ سے وہ موقع پر ہی انتقال کر گیا۔ اب اس کا 5 سالہ بچہ کہتا ہے کہ ہمارا کیا ہوگا۔
7 بہنیں اور ہم 2 بھائی ہیں لیکن آگے بڑھنے سے پہلے آپکو یہ بھی بتاتے چلیں کہ آج سے 2 دن بعد اس کی بڑی بیٹی کی شادی تھی۔ جس کے بہت سے ارمان تھے مگر باپ کی میت دیکھ کر اب وہ غم سے نڈھال ہے۔ اس مہنگائی کے دور میں گھر میں ایک کمانے والا تھا جبکہ بڑا بیٹا تو پہلے ہی کئی بیماریوں میں مبتلا ہے۔
مزید یہ کہ اس افسوسناک واقعے پر بات کرتے ہوئے مرنے والے کا بھائی کہتا ہے کہ میں خود گدھا گاڑی چلاتا ہوں لیکن جب ہمیں کسی جاننے والے نے بتایا کہ اس جگہ آپ کے بھائی کے ساتھ یہ واقعہ ہوا ہے تو میں بھاگتا ہوا گیا مگر میرے وہاں پہنچنے تک بھائی کی روح پرواز کر گئی تھی۔