پاکستان کرکٹ بورڈ کے سابق چیئرمین رمیز راجہ نے کہا ہے کہ اگر میرے اختیار میں ہوتا تو وسیم اور وقار پر ہمیشہ کیلئے پابندی لگا دیتا۔
ماضی میں فکسنگ کے حوالے سے جسٹس قیوم کی رپورٹ پر بات کرتے ہوئے رمیز راجہ نے لیجنڈ کرکٹرز وسیم اکرم اور وقار یونس کے حوالے سے کہا کہ وسیم اکرم اس رپورٹ میں اہم شخصیت تھے، ان پر جرمانہ کیا گیا اور کپتانی سے ہٹا دیا گیا۔
رپورٹ منظر عام پر آنے کے بعد وقار یونس پر جرمانہ بھی عائد کیا گیا تاہم دونوں کوچز کے کرداروں میں پاکستان کرکٹ میں واپس آئے اور وقار کے پاس ٹیم کے ہیڈ کوچ کے طور پر دو الگ الگ عہدے رہے۔
اس حوالے سے رمیز راجہ نے کہا کہ اگر میرے ہاتھ میں ہوتا تو ان دونوں پر ہمیشہ کے لیے پابندی لگا دیتا۔ ان کا کہنا تھا کہ جب وسیم اکرم اور وقار یونس کو سسٹم میں واپس لایا گیا تو وہ بے اختیار تھے اور ان کے ساتھ کام کرنے کے علاوہ کوئی چارہ نہیں تھا۔
انہوں نے کہا کہ میرے خیال میں فکسنگ کے بعد کسی کو بھی پاکستان کرکٹ میں واپس آنے کا موقع نہیں ملنا چاہیے تھا۔ نجم سیٹھی کولانے کیلئے پی سی بی کا آئین بدل دیا گیا، پی سی بی پر شب خون مارا گیا،اس ادارے میں سیاست نہیں ہونی چاہیے۔
رمیز راجہ نے کہا کہ پی سی بی میں کسی نے سسٹم بنانے کی کوشش نہیں کی۔ میرے ہوتے ہوئے پی ایس ایل فرنچائز کو زیادہ پیسے ملے لیکن نجم سیٹھی کے معاہدوں کی وجہ سے فرنچائز نقصان میں جا رہی ہیں۔