آپ نے ماضی سے حال کا سفر تو بہت بار سنا ہوگا اور اس میں کچھ حیران کرنے والی بات بھی نہیں ہے کیونکہ وقت کا کام ہی ہے آگے بڑھنا ہے، لیکن کیا ٹائم ٹریول یعنی وقت میں آگے یا پیچھے سفر کرنا ممکن ہے؟ اس سوال کا جواب تو ابھی سائنسدان دینے میں کامیاب نہیں ہوسکے۔
پر حال ہی میں ایک ایسا واقع رونما ہوا جہاں صرف ایک انسان نے نہیں بلکہ پورے طیارے نے حال سے ماضی کا سفر کیا ہے۔
یہ واقعہ ہے سیئول سے سان فرانسسکو جانے والے طیارے کا۔
تفصیلات کے مطابق، یونائٹیڈ ائیرلائنز کے بوئنگ 777-300 طیارے نے یکم جنوری 2023 کو جنوبی کوریا کے دارالحکومت سیئول سے 12 بج کر 29 منٹ پر اڑان بھری اور 31 دسمبر 2022 کو شام 5 بج کر 1 منٹ پر امریکی شہر سان فرانسسکو میں لینڈ ہوا۔
طیارے کا مجموعی سفر تو 9 گھنٹے 46 منٹ کا تھا مگر انٹرنیشنل ڈیٹ لائن کے عجیب نظام کے باعث گھڑیوں میں وقت، آگے کے بجائے پیچھے کی جانب گیا۔
بحرالکاہل کے درمیان سے گزرنے والی انٹرنیشنل ڈیٹ لائن نے اس 'ٹائم ٹریول' کو ممکن بنایا۔
فلائٹ راڈار 24 کے مطابق، طیارے میں سوار مسافروں نے تکنیکی طور پر ماضی میں ایک دن پیچھے سفر کیا کیونکہ یہ طیارہ مختلف ٹائمز زونز سے گزر کر منزل تک پہنچا تھا۔
واضح رہے کہ مختلف ٹائم زونز کے باعث سیئول، امریکی شہر سان فرانسسکو سے 17 گھنٹے آگے ہے۔
یعنی اس پرواز میں سوار افراد نے 2 بار نئے سال کا جشن منایا۔
ویسے تو گیا وقت پھر واپس لوٹ کر نہیں آتا مگر، ٹائم زون کے عجیب و غریب حساب سے ایسا ممکن بھی ہوجاتا ہے۔