سرفراز دھوکہ نہیں دیتا ۔۔ کیا سرفراز کو دوبارہ کپتان بنانے کا فیصلہ ہوچکا ہے؟

ہماری ویب  |  Dec 29, 2022

پاکستان کو ورلڈکپ جتوایا، شاندار قیادت میں چیمپئنز ٹرافی پاکستان لائے، مشکل وقت میں ہمیشہ ٹیم کو سہارا دیا، سیاست کی بجائے ہمیشہ کھیل پر توجہ دی، اپنی سلیکشن کو درست ثابت کیا، کیا ایک بار پھر سرفراز احمد کو قومی ٹیم کی قیادت کا تاج ملنے والا ہے۔ یہ سب اور سرفراز احمد کے کیریئر کے حوالے سے وہ اہم معلومات جن سے شائد آپ ناواقف ہوں۔

کراچی میں نیوزی لینڈ کیخلاف پہلا ٹیسٹ میچ اپنے اختتام کی طرف بڑھ رہا ہے۔ کیوی ٹیم نے گزشتہ سال سیکورٹی کو جواز بناکر میچ سے قبل کھیلنے سے انکار کردیا تھا تاہم اس سال دوبارہ کیوی ٹیم پاکستان آئی ہے اور اس سیریز میں سرفراز احمد کی قومی ٹیم میں واپسی ہوئی ہے۔

4 سال بعد قومی ٹیم کا حصہ بننے والے سرفراز احمد پاکستان کے کامیاب ترین کپتان رہے ہیں۔سرفراز کی قیادت میں پاکستان نے بھارت کو ہرا کر جون 2017ء میں چیمپئنز ٹرافی جیتی تھی۔اس سے قبل سرفراز کی ہی قیادت پاکستان نے 2006ء میں آئی سی سی انڈر 19 ورلڈ کپ جیتنا تھا۔

دلچسپ بات تو یہ ہے کہ دونوں بار مدمقابل بھارت کو سرفراز کی قیادت میں قومی ٹیم نے دھول چٹائی انڈر 19 ورلڈکپ کے فائنل میں سرفراز الیون کیخلاف روہت شرما، رویندرا جڈیجا اور آج کے کئی نامور کھلاڑی شامل تھے،یہ تو وہ عالمی ٹائٹل تھے جن کی وجہ سے سرفراز کا نام پاکستان کرکٹ کی تاریخ میں ہمیشہ کیلئے امر ہوگیا۔

اب چلتے ہیں سرفراز احمد کی مجموعی کارکردگی پرتوسرفراز احمد کی 4 سال بعد ٹیسٹ ٹیم میں واپسی ہوئی ہے۔سابق کپتان نے اپنا آخری ٹیسٹ میچ جنوبی افریقا کے خلاف 2019 میں کھیلا تھا جس میں انہوں نے 10 کیچز کے ساتھ ففٹی بھی اسکور کی تھی۔

22 مئی 1987 کو کراچی میں پیدا ہونے والے سرفراز احمد 2015ء کے ورلڈ کپ کے لیے منتخب کیا گیا لیکن پہلے چار میچز کھیلنے کا موقع نہیں ملا۔سرفراز کو جنوبی افریقہ کے خلاف پاکستان کے پانچویں میچ کے لیے منتخب کیا گیا۔

جہاں انہوں نے 49 گیندوں پر 49 رنز بنائے اور وکٹ کیپر کے طور پر 6 کیچ لے کر سب سے زیادہ آؤٹ ہونے کا ایک روزہ بین الاقوامی ریکارڈ برابر کر دیا ۔ورلڈ کپ کی ایک اننگز میں بطور وکٹ کیپر سب سے زیادہ آؤٹ کرنے کا ایڈم گلکرسٹ کا ریکارڈ برابر کرنے پر انہیں مین آف دی میچ کے ایوارڈ سے نوازا گیا۔

ورلڈ کپ میں اپنے دوسرے میچ میں سرفراز نے آئرلینڈ کے خلاف ناٹ آؤٹ 101رنز بنائے ۔انہیں دوبارہ مین آف دی میچ قرار دیا گیا۔ اس جیت نے پاکستان کو ورلڈ کپ کے کوارٹر فائنل میں پہنچایا۔جس پر سرفراز دھوکہ نہیں دے گا کا ٹائٹل ان کے نام ہوا۔

پاکستان کی سب سے مشہور لیگ پی ایس ایل میں کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کو چمپئن بنوایا اور ہر مشکل میں ٹیم کا ساتھ نبھایا۔سرفراز اس وقت ٹیسٹ میں سب سے زیادہ رنز بنانے والے پاکستانی وکٹ کیپر بن چکے ہیں۔محمد رضوان ہی نہیں بلکہ کامران اکمل، معین خان، راشد لطیف اور دیگر سینئرز کا نام بھی سرفراز کے بعد آتا ہے۔

کراچی ٹیسٹ میں سرفراز کی شاندار واپسی اور عارضی قیادت کے بعد مستقل کپتان بنانے کی صدائیں سنائی دے رہی ہیں۔پاکستان ٹیم کے کپتان بابر اعظم بلاشبہ دنیا کے سب سے بہترین بلے باز ہیں لیکن یہ بھی حقیقت ہے کہ وہ ناکام ترین کپتان رہے ہیں۔

بابر کیا قیادت میں پاکستان نے انگلینڈ سے حال ہی میں سیریز میں ناکامی کے ساتھ مسلسل کئی ناکامیاں اپنے نام کی ہیں کیونکہ یہ ضروری نہیں کہ اچھا کھلاڑی اچھا کپتان بھی ہو۔ ماضی میں برائن لارا اور سچن ٹنڈولکر جیسے کھلاڑی بھی گزرےلیکن ٹیم کی قیادت لارا یا ٹنڈولکر کی بجائے دوسرے کھلاڑیوں  کے پاس رہی۔

پاکستان ٹیم میں گزشتہ کافی عرصہ سے گروپ بندی رہی اور سرفراز ہی نہیں بلکہ شعیب ملک، محمد عامر، شرجیل خان، فواد عالم اور ایسے کئی باصلاحیت کھلاڑیوں کا راستہ بند کیا گیا۔

اب پی سی بی کی قیادت اور سلیکشن کمیٹی تبدیل ہوچکی ہے اور امید ہے کہ نئی قیادت سرفراز کو ایک بار پھر قیادت دیکر ٹیم کو کامیابیوں کی راہ پر گامزن کریگی کیونکہ سرفراز کبھی دھوکہ نہیں دیتا۔

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More