فیفا ورلڈ کپ 2022 نے پوری دنیا میں ایک نیا انقلاب برپا کر دیا ہے، وہ فیفا جس میں یورپی طرز کے نئے سے نئے ڈھنگ سامنے آتے تھے، نیم عریاں ملبوسات کی بوچھار تھی، شراب کا استعمال سرِ عام تھا اس کی تاریخ 2022 میں بدل دی گئی۔ اس کی میزبانی مسلم مُلک قطر نے کی جو تمام مسلم ممالک کے لئے ایک بڑے اعزاز کی بات ہے۔ قطر نے اپنی میزبانی کا وہ خوبصورت حُسنِ اخلاق اور بیش بہا دولت اس ورلڈ کپ کے لئے لُٹائی جو شاید ہمیشہ یاد رکھی جائے گی۔
صرف اطوار ہی نہیں بدلے بلکہ اس ورلڈکپ میں ایسے اپ سیٹس بھی دیکھنے میں آئے جو شاید ہی کسی نے سوچے ہوں، مگر کھیل ہے اور کھیل میں کچھ بھی ہوسکتا ہے۔ کسی کی جیت تو کسی کی ہار اس میں کوئی دو رائےنہیں ہے۔ کروشیا جیسی ٹیم نے برازیل کو شکست دی اور پھر رونالڈو کے کیریر کا ایک غیر اطمینان بخش اختتام واقعی ہر کسی کو یاد رہیں گے۔
قطر ایک اسلامی ملک ہے اور یہاں مسلم شاور دیگر اسلامی ممالک کی طرح استعمال کیا جاتا ہے۔ یہ ہم لوگوں کے لئے ایک عام اور ضروری چیز ہے جو سب ہی باتھ روم میں استعمال کرتے ہیں۔ لیکن یورپی ممالک میں اس کا استعمال شاید ہی کیا جاتا ہے جس کی وجہ سے وہاں کے لوگ اس مسلم شاور کو حیرانی سے دیکھ رہے ہیں۔
فُٹ بال کے مشہور مداح جو وی لاگنگ بھی کرتے ہیں اور میچز پر تبصرہ بھی وہ بھی ورلڈ کپ کی شروعات سے قطر میں موجود ہیں اور تمام تر سرگرمیوں پر نظر رکھ رہے ہیں۔ انہوں نے کچھ روز قبل اپنے ٹوئٹر اکاؤنٹ پر ایک پوسٹ شیئر کی جس میں وہ کہہ رہے ہیں کہ جناب ! ہم تو واش روم میں صرف اور صرف ٹوئالٹ پیپر استعمال کیا کرتے تھے یہ مسلم شاور تو کوئی الگ ہی چیز لگتی ہے لیکن یہ حیران کُن اور یقیناً ایک اچھی چیز ہے ۔
یہ پوسٹ سوشل میڈیا پر اتنا وائرل ہوگیا کہ ہر کوئی مسلم شاور کی تصاویر لگانے لگا یہاں تک کہ وی یو جے نے بھی لوٹے کی تصویر شیئر کردی۔
گورے مہمانوں کی آؤ بھگت کرنے میں ہر قسم کی معیاری چیزوں کا خاص خیال رکھا گیا اور اب مسلم شاور پر جس طرح پسندیدگی کا اظہار کیا جا رہا ہے وہ میمز کی نظر بھی ہو رہا ہے مگر شاید اب سے یورپی ممالک کے بیت الخلاء میں بھی اب یہ مسلم شاور نظر آنے لگے۔