پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان شاہد آفریدی کا کہنا ہے کہ پہلی بیٹی جب میرے ہاتھ میں آئی تو میرے ہاتھ کانپ رہے تھے اور شکر ادا کر رہا تھا کہ اللہ نے مجھے اولا دی۔
سوشل میڈیا پر وائرل ویڈیو میں اپنے انٹرویو کے دوران شاہد آفریدی پہلی بار باپ بننے کا تجربہ بتارہے ہیں کہ جب پہلی بیٹی پیدا ہوئی تو میں اسپتال کی پارکنگ میں تھا اور رش کی وجہ سے میں اندر نہیں جا پارہا تھا تو میں نے بھائی سے کہا کہ بیٹی کو پارکنگ میں ہی لے آئیں۔
جب بھائی نے میری بیٹی اقصیٰ کو میرے ہاتھوں میں دیا تو میرے ہاتھ کانپ رہے تھے اور میں اللہ کا شکر ادا کررہا تھا، انہوں نے بتایا کہ میری خواہش تھی کہ اللہ مجھے پہلی اولاد بیٹی دے اور اللہ نے مجھے 4 بیٹیوں سے نوازا ہے۔ میں اپنے بیٹیوں سے بہت پیار کرتا ہوں، باہر سے آنے کے بعد بیٹیوں سے ملکر ساتھی تھکن دور ہوجاتی تھی۔
انہوں نے بتایا کہ میرے کیریئر میں بہت اتار چڑھاؤ آئے۔ میں نے جذباتی ہوکر اپنا سامان بھی جلایا لیکن نوجوانوں کو یہ کہنا چاہوں گا کہ ناکامی سے پریشانی نہیں ہونا چاہیے۔
شاہد آفریدی نے بتایا کہ 2010 کے قریب ناکامی کی وجہ سے بہت پریشان تھا اور میری حالت بہت خراب تھی لیکن حضورﷺ کی زندگی سے مجھے دوبارہ آگے بڑھنے کا درس ملا۔