ملتان میں ٹیسٹ میچ کے دوران انگلش بلے بازوں کو تگنی کا ناچ نچانے والے ابرار احمد نے مایہ ناز امپائر علیم ڈار کو بھی مشکل میں ڈال دیا، بار بار غلط فیصلے اور ابرار احمد کے ریویوز پر سوشل میڈیا صارفین نے میمز کا طوفان برپا کردیا۔
اپنے فیصلوں کی وجہ سے اچھی شہرت رکھنے والے علیم ڈار ابرار احمد کی گیندوں پر درست فیصلہ کرنے میں بار بار ناکام دکھائی دیئے۔
ابرار کی 3 گیندوں پر جب باؤلر اور پاکستانی ٹیم کی جانب سے آؤٹ کی اپیل کی گئی تو علیم ڈار نے ناٹ آؤٹ قرار دیا، کپتان بابر اعظم نے ریویو لیا تو پتہ چلا کھلاڑی آؤٹ تھا، یہ ایک بار نہیں بلکہ اس میچ میں تین بار ہوا۔علیم ڈار کے 3 غلط فیصلوں پر شائقین کرکٹ نے سوشل میڈیا پر خوب بھڑاس نکالی۔
ایک صارف نے لکھا کہ علیم ڈار کے 3 فیصلے واپس ہونا قیامت کی نشانی ہے، بعض صارفین نے علیم ڈار کو ریٹائرمنٹ کا مشورہ دیا۔
ایک ٹوئٹر صارف نے لکھا کہ علیم ڈار اب بڈھے ہوگئے ہیں ۔ایک ٹویٹر صارف نے لکھا کہ اس میں علیم ڈار کا کوئی قصور نہیں بلکہ یہ بالنگ ہی ناسمجھ آنے والی ہے۔
ایک صارف نے لکھا کہ علیم ڈار کو تین مرتبہ اپنے فیصلے واپس لینا پڑے، میں نے انکے امپائرنگ کیریئر میں ایسا پہلے نہیں دیکھا۔
واضح رہے کہ علیم ڈار نے اپنا بین الاقوامی امپائرنگ کا سفر پاکستان اور سری لنکا کے مابین 16 فروری 2000ء میں گوجرانوالا میں کھیلے جانے والے ایک روزہ بین الاقوامی سے کیا۔
2002ء میں وہ آئی سی سی کے امپائر کے بین الاقوامی پینل کا حصہ بنے اپنے نپے تلے اور درست فیصلوں کی وجہ سے انہیں آئی سی سی ورلڈ کپ 2003ء میں امپائرنگ کرنے کا موقع ملا اس سے علیم ڈار کو کافی پذیرائی ملی۔
اکتوبر 2003ء میں اپنی اعلیٰ امپائرنگ کیوجہ سے علیم ڈار اپنے پہلے ٹیسٹ بین الاقوامی مقابلہ جو بنگلہ دیش اور سری لنکا کے مابین ڈھاکا میں کھیلا گیا میں بطور ریفری اپنے فرائض ادا کرنے کے لیے چنے گئے اپریل 2004ء میں وہ آئی سی سی کے ایلیٹ پینل کے پہلے پاکستانی امپائر بنے۔