پاکستان ٹیم نے ملتان ٹیسٹ کے پہلے روز انگلش ٹیم کو 281 رنز پر آؤٹ کرکے بیٹنگ شروع کردی، پہلا ٹیسٹ کھیلنے والے ابرار احمد نے 7 وکٹیں لے کر انگلینڈ کو گھٹنے ٹیکنے پر مجبور کیا۔
16 اکتوبر 1998 کو پیدا ہونے والے ابرار احمد نے انگلینڈ کیخلاف سیریز کے دوسرے میچ میں ڈیبیو کیا ہے جبکہ اس سے پہلے وہ ڈومیسٹک میں کراچی کنگز، پشاور زلمی، کومیلیا وکٹورینز، اسلامیہ کالج پشاور کی نمائندگی کے علاوہ پاکستان ٹیم کی جانب سے ٹی ٹوئنٹی بھی کھیل چکے ہیں۔
ملتان کرکٹ اسٹیڈیم میں کھیلے جانے والے میچ میں جادو گر اسپنر ابرار احمد نے انگلش ٹیم کے 7 کھلاڑیوں کو پویلین کی راہ دکھائی۔
ابرار نے زیک کرولی 19، بین ڈکٹ 63، اولی پوپ 60، جو روٹ 8، ہیری بروک 9، کپتان بین اسٹوکس 30، ول جیکس 31 رنز بناکر آؤٹ ہوئے، زاہد محمود نے 3 وکٹیں حاصل کیں۔
اس سے قبل ابرار احمد 14 فرسٹ کلاس میچز میں 76، لسٹ اے کے 12 میچز میں 17 اور 17 ٹی ٹوئنٹی میچز میں 19 کھلاڑیوں کو پویلین کی راہ دکھاچکے ہیں۔
حالیہ سیزن میں انہوں نے سینٹرل پنجاب کی نمائندگی کی تھی جبکہ آج ملتان میں شروع ہونے والے دوسرے ٹیسٹ میں انہیں ٹیسٹ کیپ دی گئی تھی۔
ابرار احمد نے اپنے پہلے ہی اوور میں جیک کرولی کی وکٹ لی پھر دیکھتے ہی دیکھتے ابرار احمد کھانے کے وقفے سے قبل پانچ وکٹیں لے گئے۔
ابرار پہلے ٹیسٹ میں 5 وکٹیں لینے والے پاکستان کے 13 ویں بولر اور پہلے اسپنر بن گئے ہیں جبکہ ڈیبیو ٹیسٹ کے پہلے دن اور کھانے کے وقفے سے پہلے پانچ وکٹیں لینے والے پہلے پاکستانی اسپنر کا اعزاز بھی حاصل کرلیا ہے۔
میچ سے قبل ابرار احمد کا کہنا تھا کہ ٹیسٹ کیپ حاصل کرنا میرے لیے بہت ہی خاص ہے، ان کا کہنا تھا کہ والد نہیں چاہتے تھے کہ میں کرکٹر بنوں لیکن میں نے اس دن کے لیے میں نے محنت کی تھی، خوشی کا اظہار لفظوں میں بیان نہیں کر سکتا، تمام چاہنے والوں سے دعا ہے کہ پاکستانی ٹیم کے لیے اور میرے لیے دعا کریں۔