اب ہم رو رہے ہیں تو بھی ہماری کوئی نہیں سن رہا۔ جی ہاں یہ الفاظ ہیں ایک ماں کے جن کے سامنے ان کا بچہ اسپتال میں ہی دم توڑ گیا۔
ہوا کچھ یوں کہ ایک غریب فیملی کے ہاں کچھ روز قبل پچے کی پیدائش ہوئی جس کے بعد معلوم ہوا کہ بچے کی ایک سرجری ہوگی تب ہی وہ صحت مند زندگی گزار سکے گا۔
اس مسئلے کیلئے اسے جناح اسپتال لایا گیا جہاں گھر والے اور والدہ چیختی رہیں کہ بچے کو آکسیجن کی ضرورت ہے اور اب تو آپ خود دیکھ لیں لگا دیں آکسیجن خدا کا واسطہ کیونکہ معصوم تو اب نیلا پڑتا جا ر ہا ہے۔
مگر پھر بھی خاتون ڈاکٹر کے کان پر کوں تک نہ رنگی۔ بہر حال بچے کے دنیا سے جانے کے بعد ایک ماں وہاں روتی رہی اور انتظامیہ اس سے کہتی رہی کہ اس معاملے کی ویڈیو نہ بنائیں اور اب جائیں یہاں سے۔
یہی نہیں درد اور کرب کے عالم میں اہلخانہ نے ان کے ضمیر کو جھنجھوڑنے کیلئے بھی کہہ ڈالا کہ کیسے لوگ ہوں تم، یہ سب تم جو تنخواہیں لے رہو یہ سب حرام ہیں جب عوام کی خدمت ہی نہیں کرنی تو۔
اور تو اور گھر والوں نے یہ بھی کہہ ڈالا کہ ہمارا بچہ ابھی اصغر اسپتال میں یہاں لانے سے 3 دن پہلے داخل تھا تب تک بالکل ٹھیک تھا، ان ظالمو کے پاس ہی لانا ہماری سب سے بڑی غلطی تھی۔