11 سال بعد پاکستان آنے والی انگلینڈ کی ٹیم کا بھرپور انداز سے استقبال کیا گیا ہے۔ انگلینڈ کی ٹیم کے ہر کھلاڑی کو پاکستانی شائقین میدان میں فارمنس کرتا دیکھنے کے کئی سالوں سے خواہشمند ہیں اور کل نیشنل اسٹیڈیم کراچی میں ٹی ٹوئنٹی سیریز کا میدان سجنے والا ہے۔
انگلینڈ کی ٹیم میں پاکستان سے تعلق رکھنے والے عادل رشید مداحوں کی توجہ کا مرکز بن رہے ہیں اور انہوں نے پاکستان اور یہاں اپنی فیملی سے متعلق انٹرویو بھی دیا جو وائرل ہو رہا ہے۔
انگلینڈ کرکٹ ٹیم کے اسپنر عادل رشید کا کہنا ہے کہ امید ہے پاکستان اور انگلینڈ کے میچز میں بڑی تعداد میں فینز گراؤنڈ کا رُخ کریں گے، میرے لیے دورہ پاکستان اس لیے بھی خاص ہے کہ میرے والدین پاکستان سے ہیں۔
نیشنل اسٹیڈیم کراچی میں میڈیا سے گفتگو میں عادل رشید کا کہنا تھا کہ 17 سال بعد پاکستان کا دورہ کرنے والے ٹیم کا حصہ بننے پر بے حد خوش ہوں۔
ایک ویب سائٹ کے مطابق عادل رشید کا تعلق میرپوری برادری سے ہے اور ان کا خاندان 1967 میں کشمیر سے انگلینڈ ہجرت کر گیا تھا۔
راشد نے چھوٹی عمر سے کرکٹ کھیلنے کی ٹھان لی تھی۔راشد نے 2006 میں کرکٹ میں اپنے کیرئیر کا آغاز کیا، انہوں نے 2009 میں نیدرلینڈ کی ٹیم کے خلاف بین الاقوامی کرکٹ میچوں میں ڈیبیو کیا تھا۔
عادل رشید شادی شدہ ہیں اور ان کا ایک بیٹا بھی ہے۔ یہاں حیران کن بات یہ بھی ہے ان کے بھائی کی کرکٹر ہیں جن کے نام عامر اور ہارون ہیں۔
انگلینڈ کی ٹیم میں عادل رشید اور معین علی کے درمیان گہری دوستی ہے۔ دونوں اسپنرز ایک ساتھ تصاویر میں نظر آتے ہیں اور نماز کی ادائیگی بھی دونوں ساتھ کرتے ہیں۔