ایشیا کپ کا فائنل میچ پاکستان سری لنکا سے ہار گیا جس کے بعد سے ہی ٹیم کی کارکردگی پر سوال اٹھ رہے ہیں ایسے میں اب قومی کرکٹ ٹیم پہلے انگلینڈ سے ہوم سیریز کھیلی گی اور پھر ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کیلئے آسٹریلیا ضرور جائے گی۔ پر کیا آپ کو معلوم ہے کہ فخر زمان جو کہ ایشیا کپ میں بہترین کارکردگی نہیں دکھا سکے ہیں ۔
اب ان کی جگہ ٹیم میں نوجوان کھلاری حیدر علی کو دیے جانے کا امکان ہے ۔ کیونکہ اب سابق کھلاڑی راشد لطیف نے دعویٰ کیا ہے کہ شاہین والی انجری فخر کو بھی ہو گئی ہے جس کی وجہ سے انہیں اب 4 سے 6 ہفتوں کیلئے آرام کا مشورہ دیا گیا ہے ۔
تو اب بات کرتے ہیں ان دونوں کھلاڑیوں کی کارکردگی پر جس سے آپ کو بخوبی اندازہ ہو جائے گا کہ کون بہتر ہے اور کسے کھلانا چاہیے۔
فخر زمان:
جارہانہ مجاز بلے باز نے 2017 سے 2022 تک 71 ٹی ٹوئنٹی میچز کھیلے جس میں 129عشاریہ9 کے اسٹرائیک ریٹ سے ا ہزار349 رنز بنائے ۔ یہی نہیں انہوں نے تیز ترین فارمیٹ میں 5 نصف سنچریاں بھی اسکور کر رکھی ہیں۔ اور پھر ان کی چیمپئینز ٹرافی میں بھارت کیخلاف کارکردگی کون بھول سکتا۔
حیدر علی:
حیدر علی پی ایس ایل سے سامنے آئے جہاں یہ پشاور زلمی کی طرف سے کھیلتے تھے ۔ یہ ایک نوجوان کھلاڑی ہیں جوکہ کسی بھی ٹیم کی ڈوبتی ہوئی کشتی کو اپنے بلے کے جادو سے پار لگا سکتے ہیں۔
اگر ان کا ٹی ٹوئنٹی ریکارڈ دیکھا جائے تو 21 میچز میں انہوں نے 406 رنز بنائے جس میں سے 68 رنز ان کا بہترین اسکور مانا جاتا ہے۔
یہی نہیں انہوں نے بھی 3 نسف سنچریاں اسکور کر رکھی ہیں اور ان کا اسٹرائیک ریٹ اس وقت 128 عشاریہ 48 ہے۔