اتوار کے روز ہونے والے پاک بھارت میچ کے آخری اوورز تاریخی اوورز بن گئے ہیں، اب شاید اس گیم کو بھولنا کسی کے لیے آسان ہو کیونکہ سنسنی خیز مقابلے میں جہاں پاکستان نے اپنے کھیل کا آغاز آہستگی سے کیا اور ایسا محسوس ہوا کہ اب پاکستان کی جیت شاید مشکل ہو مگر اچانک ہی میچ کا رخ بدل گیا جب محمد نواز، آصف اور رضوان نے شاندار کھیل پیش کیا، چھکوں اور چوکوں کی برسات ہوئی۔ وہیں ارشدیپ سنگھ کی جانب سے کیچ چھوڑنے کا منظر آنکھوں میں قید ہوا۔
سب ہی ارشدیپ سنگھ کے کیچ چھورنے پر ان کو تنقید کا نشانہ بنا رہے ہیں۔ سوشل میڈیا پر تو جیسے میمز کی برسات ہوگئی ہے اور ہر جگہ ارشدیپ سنگھ کو کیچ چھوڑنے والا بہترین آرٹسٹ کہا جارہا ہے۔ گذشتہ روز ایک ویڈیو تیزی سے سوشل میڈیا کی زینت بنی جب بھارتی کرکٹ ٹیم سٹیدیم نے نکل کر اپنی گاڑی میں بیٹھ کر وہاں سے ہوٹل کے لئے روانہ ہونے لگی تو قریب کھڑے بھارتی مداح نے ارشدیپ سنگھ کی آمد پر زور سے آواز لگائی سرادر جی کیچ تو چھوٹتے رہتے ہیں، آپ نے کون سا جان بوجھ کر چھوڑا ہے۔
جس کے بعد ٹیم منیجمنٹ کی جانب سے اس شخص کو جھاڑ پلائی گئی اور کہا کہ یہ بھرت کا پلیئر ہے، اس کے ساتھ یہ روہ کیسے کرسکتے ہیں۔ یہاں دونوں میں لڑائی ہوگئی۔ ارشدیپ نے اس مداح کو کوئی جواب تو نہ دیا مگر آنکھوں سے غور غور کر دیکھتے رہے۔
چاہے بھارت ہو یا پاکستان ہر ٹیم اور ٹیموں کے چاہنے والوں کو چاہیے کہ وہ اپنے کھلاڑیوں کی عزت کریں، انہیں سراہیں، کھیل میں ہار جیت ہوتی رہتی ہے اس پر تنقید کا نشانہ نہ بنایا جائے۔