سولر پینل خریدتے ہوئے دھوکے سے بچنے کے لیے کن باتوں کا خیال رکھنا ضروری ہے؟

ہماری ویب  |  Mar 12, 2022

سولر پینل سے آپ نے بجلی بنتے تو دیکھی ہے لیکن اب ان سے پانی کی کمی بھی پوری کی جائے گی۔ سعودی عرب کی کنگ عبداللہ یونیورسٹی کے ماہرین نے ایسا سولر سسٹم تیار کیا ہے جس سے بجلی کے ساتھ صاف پانی بھی تیار کیا جاسکے گا۔

اس سولر پینل کا مقصد

ماہرین کے مطابق اس سولر پینل کا مقصد ان علاقوں کے لئے پانی پیدا کرنا ہے جہاں موسم خشک رہتا ہے اور غربت کی وجہ سے لوگ پانی خرید بھی نہیں سکتے۔

سولر پینل پانی کیسے بناتا ہے؟

یہ سولر پینل کئی تہوں پر مشتمل ہے جس سے ہوا کو جذب کرنے کے ساتھ مختلف پرتیں نمی والی گیس کو الگ کرتی ہیں اور پھر گیس سے پانی کے قطرے خارج کرتی ہیں۔ ابھی یہ پراجیکٹ بہت بڑے پیمانے پر شروع نہیں کیا جاسکا البتہ جلد ہی اس پر کام شروع ہوجائے گا۔

پاکستان میں سولر پینل لیتے ہوئے ان باتوں کا خیال رکھیں

گرمیاں ہوتے ہی پاکستان میں لوگ سولر پینل لینے کے لیے سوچنا شروع کردیتے ہیں کیونکہ بار بار بجلی جانا اور پھر زائد پنکھے اور اے سی سے بجلی کا اضافی بل لوگوں کی جیب پر بھاری پڑتا ہے۔ آج ہم آپ کو سولر پینل کے بارے میں کچھ معلومات دیں گے جنھیں مدنظر رکھ کر آپ ان سولر پینلز سے بھرپور فائدہ اٹھا سکتے ہیں۔

کا وقت خریدنا چاہیے؟

تجربہ کار افراد کے مطابق سولر پینل ہمیشہ دن کے وقت خاص طور پر 12 سے 1 بجے کے درمیان خریدنا چاہیے کیونکہ اس وقت بھرپور روشنی ہوتی ہے اور سولر پینل اپنی مکمل صلاحیت بروئے کار لاسکتا ہے۔

وولٹیج ضرور چیک کریں

دکان دار اکثر کم وولٹیج والی سولر پلیٹ کو بھاری وولٹیج والی بول کر گاہکوں کو دھوکہ دیتے ہیں۔ سولر پینل خریدتے ہوئے دکان دار سے وولٹیج چیک کرکے دکھانے کو لازمی کہیں۔

پلیٹ کو سورج کے سامنے اور لٹا کر رکھیں

پاکستان میں گرمی کا موسم سولر سسٹم کے لئے انتہائی موزوں ہے۔ اس کی پلیٹ کو لگاتے ہوئے ہمیشہ اینگل سورج کے سامنے رکھیں اور تھوڑا سا اوپر کی جانب لٹا کر رکھیں۔

اصلی اور نقلی سسٹم کی پہچان

سولر پینل اصلی ہے یا جعلی اس بات کا پتہ لگانے کے لیے اس پر لگے اسٹیکرز کو غور سے دیکھیں اور اس پر لکھے تمام الفاظ کی اسپیلنگ چیک کریں۔ معیاری سولر پینلز پر ہمیشہ مستند برانڈ کا اسٹیکر موجود ہوگا جس میں الفاظ کی غلطی موجود نہیں ہوگی۔

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More