جہاز میں سفر کے دوران مسافروں کو تو بہت مزہ آتا ہے کیونکہ یہ ایک ایڈوانچر ہوتا ہے لیکن دورانِ فلائٹ سب سے زیادہ ذمہ داری والا کام جہاز اڑانے والا پائلٹ اور ایئرہوسٹس ادا کرتی ہیں۔ وہ مسافروں کو دیکھتی رہتی ہیں کہ کب کسی کو کسی چیز کی ضرورت نہ پڑ جائے یا کسی کو کوئی تکلیف تو نہیں ہے جس کی وجہ سے ایئرلائنز کو اس معاملے میں داد بھی ملتی ہے کہ چاہے 7 گھنٹے کی فلائٹ ہو یا 12 گھنٹے کی وہ مستقل اپنی ڈیوٹی سرانجام دیتی رہتی ہیں۔
لیکن ایک وقت ایسا بھی آتا ہے کہ جب کوئی مسافر کسی ایئرہوسٹس کو بُلائے تو اس کو غصہ آتا ہے، عموماً ایئرہوسٹس اس بات کو بُرا سمجھتی ہیں کہ انہیں یا تو لینڈنگ کے وقت نہ بلایا جائے اور نہ اس وقت جبکہ جہاز اڑان بھرنے والا ہو۔
اس کی اصل وجہ یہ ہے کہ جہاز اڑان بھرتے وقت اور لینڈنگ کرتے وقت چونکہ پائلٹ اور ایئرعملے کی جانب سے چلنے پھرنے کے لئے منع کیا جاتا ہے تاکہ چوٹ یا کسی بھی قسم کا دھکا لگنے کی وجہ سے نقصان نہ ہو اسی وجہ سے ان دو اوقات مسافروں کی جانب سے بلانے پر ایئرہوسٹس کو برا لگتا ہے۔