بڑھتی ہوئی مہنگائی کسی صورت کم ہونے کا نام نہیں لے رہی، ویسے ہی مہنگائی کچھ کم نہ تھی کہ اب پیٹرول کی قیمتوں میں اضافہ کرکے غریب کا دو وقت کا چین پھر سے چھین لیا گیا ہے، کیا کھائیں، کیا پکائیں، گرمی میں دو وقت پنکھا چلا لیں تو یہ بڑی بات ہے، مگر بجلی کا بل آسمانوں سے باتیں کرنے لگ جاتا ہے، جہاں دیکھو بجلی کے بلوں کے رونے دکھائی دیتے ہیں اور ظاہر ہے حق حلال کی کمائی میں بھی گھر کا خرچ اور بجلی کے بل پورے نہ ہوں تو کیسے غریب کی چیخیں نہیں نکلیں گی؟
بالکل ایسا ہی معاملہ اس وقت ہر کسی کے ساتھ ہے، مگر چونکہ اب پاکستان میں جس قدر گرمی کی شدت بڑھ گئی ہے، دھوپ کی تپش میں اضافہ ہو رہا ہے ایسے میں بجلی کا استعمال بھی بڑھ رہا ہے، جہاں 2 پنکھے چلتے ہیں وہیں گرمی ختم کرنے کے لئے گھر والوں کی سہولت کے لئے ایک عام کمانے والا شخص بھی سوچتا ہے کہ اے سی لگا لوں تاکہ کم از کم گھر میں بچے تو سکون سے رہ سکیں۔ لیکن اس سب میں بجلی کا بل جیب کی پہنچ سے دور ہو رہا ہے۔
بجلی کے بل کے لاکھوں روپے کے خرچے سے بچنے کے لئے ہماری ویب نے آپ کو پہلے بھی سولر سسٹم کا مشورہ دیا تھا جوکہ کراچی میں ڈیفینس کے رہائشی شخص نے اپنے گھر پر لگوایا تھا جوکہ ہم نے ویڈیو میں آپ کو دکھایا بھی تھا۔ آج پھر ہم آپ کو وہی مشورہ دے رہے ہیں جس سے کراچی ہی نہیں پاکستان اور خصوصاً پنجاب میں رہنے والے اپنے گھروں میں لگوا رہے ہیں جس سے ان کو جادوئی حد تک منافع ہوا ہے۔
ایک خاتون بتاتی ہیں کہ میرے گھر کا بجلی کا بل پہلے 50 ہزار اور 1 لاکھ تک ماہانہ آتا تھا مگر جب سے میں نے سولر سسٹم لگوایا ہے اب گھر کا بل صرف 5 ہزار تک ہی آتا ہے اور بعض اوقات تو یہ بل اور بھی کم ہو جاتا ہے یعنی محض 2 ہزار تک ہی ہوتا ہے۔
آپ جانتے ہیں کہ ایسا کیوں ہے؟
دراصل سولر سسٹم لگوانے کا خرچہ صرف اور صرف ایک مرتبہ کا ہے اور بجلی کا عام میٹر کا بل ہر ماہ آپ کی ذہنی اذیت ہے۔ اس سے اچھا ہے کہ ایک ہی مرتبہ آپ سولر لگوائیں اور زندگی بھر کے لئے اضافہ بجلی کے بلوں سے جان چھڑوالیں۔
سولر سسٹم کیسے چلتا ہے اور کتنی لاگت ہے؟
سولر دھوپ سے چلتا ہے:
سولر سسٹم یا سولر پینل چونکہ دھوپ سے چلتا ہے اور اس میں ہائیبرڈ سسٹم کے ساتھ آف گرڈ اور آن گرڈ سسٹم بھی ہوتا ہے۔ ماہرین کے مطابق پاکستان میں سالانا اوسطً 7 سے 8 گھنٹے روزانہ دھوپ نکلتی ہے اور گرمیوں میں یہ دھوپ روزانہ 12 گھنٹے سے بھی زیادہ دیر تک رہتی ہے جس کی وجہ سے سولر پینل پاکستان میں سب سے زیادہ کارآمد ذریعہ توانائی (بجلی) ہے، لہذا اب دیر کس بات کی؟ آپ بھی لگوالیں جلدی سے سولر سسٹم اور بل سے جان چھڑوائیں۔
کتنا خرچہ ہوتا ہے؟
سولر پینل کی ایک پلیٹ 20 سے 25 ہزار کی آتی ہے جو عام چھوٹے گھر کے لئے 2 ہی بہت ہیں اور اگر کمرشل سکیل یا بڑی جگہ کے لئے چاہیئے تو وہ اس کے سائز اور ڈایامیٹر کے حساب سے بڑھتی رہتی ہیں۔ البتہ 1 کلوواٹ سولر سسٹم بآسانی 98 ہزار میں لگ جاتا ہے جبکہ بڑے بنگلوں کے لئے 5 کلوواٹ کا سسٹم 6 سے 9 لاکھ روپے میں لگ جاتا ہے۔
گھر کی چھت پر لگائے جانے والے سسٹم کو کیا کہتے ہیں؟
سولر پینل کئی طرح کے ہوتے ہیں مگر گھر کی چھت پر لگائے جانے والے سولر پینلز کو روف ماونٹیڈ پینل سسٹم کہا جاتا ہے جس کی پلیٹس سُورج کی دھوپ اپنے اندر جذب کرتی ہیں اور اس دھوپ کو بجلی میں تبدیل کر دیتی ہے۔
سولر پینل کے 5 حصے:
سولر سیلز:
سیلز کسی بھی سولر پینل کی بنیاد ہیں جو سُورج کی روشنی کو جذب کر کے انہیں انرجی میں تبدیل کرتے ہیں۔ جو سولر سیل کم جگہ گھیرتے ہیں مگر زیادہ حرارت پیدا کرتے ہیں وہ معیاری اور اچھی کوالٹی کے سیلز ہوتے ہیں۔
چارج کنٹرولر:
سولر سیلز سے پیدا ہونے والی انرجی کو اگر ڈائریکٹ بجلی کی اشیاء یعنی پنکھے اور بلب سے جوڑیں گے تو دھوپ کم ہونے پر وہ ہلکا یا بند ہو جائے گا اسی لئے اس کو پہلے ایک سولرچارج کنٹرول سے گزارا جاتا ہے تاکہ انرجی اندر کنٹرول ہوتی رہے، جس کو ہم کہتے ہیں کہ یہاں سولر انرجی سٹور ہو رہی ہے۔
بیٹری:
چارج کنٹرول سے ریگولیٹ ہونے والی بجلی بیٹریوں میں جمع ہوتی ہے اور پھر ضرورت کے وقت یہاں سے استعمال کی جاتی ہے، یعنی جب دھوپ نہیں ہوتی تو سارے دن دھوپ کی شعاعیں یہ بیٹریاں اپنے اندر جمع کرتی ہیں۔
انورٹر:
سولر سیلز سے پیدا ہونے والی بجلی ڈی سی پاور میں پیدا ہوتی ہے اور پھر اسے سی پاور پر منتقل ہوتی ہے اور اس ڈی سی پاور کو اے سی میں بدلنے کے لیے انورٹر کی ضرورت ہوتی ہے۔
گریڈ ٹائڈ سسٹم:
اگر آپ اپنے سولر پینلز کیساتھ بیٹری کو نہیں لگوانا چاہتے تو گریڈ ٹائڈ سسٹم واپڈا سے انسٹال کروالیں تاکہ بیٹری کے خراب ہونے پر ڈھیروں روپے کے خرچے سے بھی بچ سکیں اور واپڈا کو بھی بجلی فروخت کرسکیں۔ یہ غالباً 2 سے ڈھائی لاکھ کا خرچہ ہے، لیکن یہ خرچہ وہ لوگ کریں جو بڑے بنگلوں اور کمرشل اسکیل پر استعمال کر رہے ہیں البتہ ایک عام گھرانے والا بیٹری ہی استعمال کرے، بیٹری کی مدت 3 سے 4 سال کی ہوتی ہے اور جب تک آپ کا پینل آسانی سے کام کرسکتا ہے۔
سستا سولر پینل کہاں سے خریدیں؟
سستا سولر پینل آپ کو شپ یارڈ سے بھی مل سکتا ہے، کیونکہ وہاں مختلف قسم کی مشینری کے پارٹس بھی ملتے ہیں، وہیں آپ کو یہ سستے پیسوں میں بھی مل جائے گا اور معیاری بھی ہوگا۔
پاکستان میں یہ منصوبہ سب سے بہتر ہے کیونکہ:
پاکستان میں سورج کی تپش بہت زیادہ ہے اور ماہرین کہتے ہیں کہ پاکستان میں سورج کی ریڈی ایشن اور درجہ حرارت کا موازنہ جرمنی سے کیا جائے تو پاکستان میں سولر پینلز سے 33 فیصد زیادہ بجلی پیدا کی جاسکتی ہے، ملک کی مجموعی طلب 45.8 گیگا واٹ ہے، لہٰذا سولر پینل پر گھریلو صارفین کا منتقل ہونا نہ صرف ان کے لئے فائدے مند ہوگا بلکہ اس سے سورج کی تپش کو کم کرنے میں بھی مدد حاصل ہوگی۔